کراچی میں ہیٹ ویوز اور بجلی کی بندش کی وجہ سے سینکڑوں افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں زیادہ تعداد بزرگوں اور بچوں کی ہے، گلشن اقبال اور جمعہ گوٹھ کے نزدیک نجی ہسپتال میں متعدد افراد کو لایا گیا جو بےحوش تھے، سندھ حکومت اور کراچی کے بلدیاتی اداروں نے شدید گرمی سےبچاؤ کیلئے کوئی خصوصی انتظامات نہیں کئے، کراچی کے مختلف علاقوں سے اتوار کو 10 لاشیں ملیں جبکہ پیر کو 12 افراد کی لاشیں ملیں، شہر کے مختلف علاقوں سے ملنے والی لاشوں کو عباسی شہید، سول اور جناح ہسپتال منتقل کیا گیا، ریسکیو اداروں کے مطابق لاشیں صدر سرجیکل مارکیٹ، نیوکراچی، لانڈھی، گلستان جوہر، پرانا گولیمار، سپر ہائی وے، کریم آباد، آرام باغ اور اورنگی ٹاؤن سے نو افراد کی لاشیں ملیں، ڈاکٹرز کے مطابق تمام افراد ہیٹ اسٹوک کے باعث جان سے گئے، دوسری طرف ایدھی فاؤنڈیشن کے ٹرسٹی فیصل ایدھی نے بتایا کہ گزشتہ دو دنوں کے دوران شہر میں ان کے تین مردہ خانوں میں لائی جانے والی لاشوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔
فیصل ایدھی نے اعدادوشمار بتاتے ہوئے کہا کہ عام طور پر سہراب گوٹھ مردہ خانے میں 30 سے 35 لاشیں غسل کیلئے لائی جاتی ہیں لیکن 23 جون کو کل 95 لاشیں لائی گئیں، اسی طرح موسیٰ لین مردہ خانے میں روزانہ 5 سے 7 لاشیں لائی جاتی ہیں لیکن 23 جون کو 35 لاشیں لائی گئیں، ان کا کہنا تھا کہ کورنگی کے مردہ خانے میں عام طور پر 5 سے 6 لاشیں لائی جاتی ہیں لیکن اتوار کو 10 لاشیں لائی گئیں، تین مردہ خانوں کو بالترتیب 22 اور 23 جون کو غسل کے لئے لائی گئی متعدد لاشوں سمیت کل 240 لاشیں موصول ہوئی، ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق تین مردہ خانوں کو بالترتیب 22 اور 23 جون کو غسل کیلئے لائی گئی متعدد لاشوں سمیت کل 240 لاشیں موصول ہوئیں