لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے مجاہدین نے جنوبی لبنان کے قصبوں اور دیہاتوں پر اسرائیلی حملوں کے جواب میں تل ابیب کے زیر قبضہ شمالی علاقوں میں فوجی ٹھکانوں پر شدید حملے کئے ہیں، حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے اسرائیلی فوج کے بریگیڈ 91 کے نو تعمیر ہیڈکوارٹر آیلیٹ فوجی اڈے پر کامیکاز ڈرون کے اسکواڈرن سے حملہ کیا، جس میں وہاں تعینات فوجیوں کو بھی جانی نقصان پہنچا، واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کو قانونی طور پر پابند کیا گیا ہے کہ وہ جانی نقصان کی اطلاعات کسی میڈیا ذریعے کو فراہم نہیں کرئے، حزب اللہ کی متذکرہ فوجی کارروائی جنوبی لبنان میں اسرائیلی فضائی کے نابطیہ سے 7 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع ارنون گاؤں اور خردالی قصبے پر حملے کا جواب تھے، حزب اللہ کے مجاہدین نے حدب یارین چوکی کے قریب اسرائیلی فوجیوں کے ایک اجتماع پر راکٹ سے چلنے والے متعدد دستی بم بھی فائر کیے، مزید برآں مزاحمتی گروپ نے مقبوضہ لبنان کی کفار شوبا پہاڑیوں میں اسرائیلی رویسات العالم بیس پر برقان (آتش فشاں) میزائل سے حملہ کیا، جس سے اس مقام پر تعینات فوجیوں میں جانی نقصان کی اطلاعات ہیں۔
حزب اللہ کے مجاہدین نے رمتھا چوکی پر براہ راست نشانہ راکٹوں سے نشانہ بنایا، یاد رہے اکتوبر 7، 2023ء کو غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے ساتھ ہی حزب اللہ نے اسرائیلی فوج پر دباؤ ڈالنے کیلئے اسرائیل کے زیر قبضہ شمالی علاقوں میں ہلکی جنگ چھیڑ دی جس کے نتیجے میں اسرائیل کو بھرپور جانی اور مالی نقصان پہنچایا گیا،حزب اللہ کے اس اقدام کا ایک فائدہ غزہ میں حماس مجاہدین کو بحاطفت منتقلی کی صورت میں اُٹھایا، حزب اللہ اور حماس غاصب اسرائیل کے خلاف مسلسل جہاد میں مصروف رہی ہیں جنکی ایران مدد کرتا ہے، لبنانی مزاحمتی تحریک نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ جب تک اسرائیلی حکومت اپنی غزہ جنگ جاری رکھے گی اسے شمال میں جوابی حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا، غزہ میں اسرائیلی نسل کشی کے دوران اب تک کم از کم 38,584 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔