لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس نے شمالی مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی فوجی پوزیشن کو نشانہ بنایا ہے، حزب اللہ نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا کہ کاتیوشا راکٹوں سے گیاٹون میں 146ویں ڈویژن کے نئے قائم کردہ ہیڈکوارٹر پر فائر کی گئی، اس میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ آپریشن جنوبی لبنان کے شہری علاقوں، خاص طور پر ماروب قصبے میں اسرائیل کے حملوں کے جواب میں کیا گیا، بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی مزاحمت کے جنگجوؤں نے پیر کو، گیاٹون میں 146ویں ڈویژن کے نئے قائم کردہ کمانڈ ہیڈ کوارٹر پر کاتیوشا راکٹوں سے ہدف بنایا ہے، جس کے نتیجے میں اسرائیلی فوج کے 146 ویں ڈویژن کی تنصیبات کو نقصان پہنچا اور وسیع علاقے میں آگ پھیل گئی، حزب اللہ کے مطابق راکٹ حملے کا مقصد غزہ میں فلسطینیوں کی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نسل کشی کا جواب دینا ہے، اسرائیلی حکومت کے میڈیا کے مطابق اسرائیل کا آئرن ڈوم ایئر ڈیفنس سسٹم حزب اللہ کے زیادہ تر میزائلوں کو روکنے میں ناکام رہا، اس حملے کے نتیجے میں مقبوضہ علاقوں کے شمال میں گلیلی کے مغربی حصے میں زبردست آگ لگ گئی۔
اسرائیلی حکومت 7 اکتوبر سے جب سے غزہ پر نسل کشی میں مصروف ہے، لبنان کے جنوبی حصوں کے خلاف تقریباً روزانہ حملے کر رہی ہے، اسرائیلی حکومت، جس نے 2000 اور 2006 میں لبنان کے خلاف جنگیں مسلط کی تھی جبکہ حزب اللہ نے اپنے تمام وسائل کے ساتھ لبنانی سرزمین کا دفاع کیا اور اپنے علاقے بازیاب کرائے، مزاحمتی تحریک نے گروپ کے سینئر کمانڈروں میں سے ایک فواد شکر اور حماس کے سابق سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کے خون کا بدلہ لینے کا بھی عہد کیا ہے، جو لبنان کے دارالحکومت بیروت اور ایرانی دارالحکومت تہران میں تل ابیب کی طرف سے کی گئی قاتلانہ کارروائیوں میں مارے گئے تھے، اسرائیل لبنان پر حملے کی مسلسل دھمکی دیتا رہا ہے تاہم ٹارگٹ کلنگ کے علاوہ باقاعدہ جنگ کا آغاز نہیں کیا ہے۔