بلوچستان میں مختلف علاقوں میں مسلح علیحدگی پسندوں کی جانب سے فورسز پر حملوں اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے مسافروں کو شناخت کے بعد قتل کرنے کے جواب میں سکیورٹی فورسز کے بڑے آپریشن کے دوران مبینہ طور پر 21 دہشت گرد ہلاک ہو گئے جبکہ 14 سکیورٹی اہلکار بھی شہید ہوئے، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق گزشتہ رات بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کی جانب سے بزدلانہ حملے کیے گئے، حملوں کا مقصد بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنا تھا۔ ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز کی موثر اور بروقت کارروائی کرکے 21 دہشت گرد ہلاک کردیئے، آپریشن کے دوران پاک فوج کے 10 جوان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 4 اہلکار بھی شہید ہوئے، دریں اثناء بلوچستان کے ضلع قلات کے مختلف مقامات پر سکیورٹی فورسز اور مسلح افراد کے درمیان شدید جھڑپوں کے نتیجے میں ایک سب انسپکٹر اور 4 لیویز اہلکار جاں بحق ہوگئے، سول ہسپتال قلات کے عہدیدار نے بتایا کہ 11 لاشیں اور 6 زخمیوں کو قلات سول ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ قلات میں مختلف مقامات پر رات گئے جھڑپوں میں ایک سب انسپکٹر اور 4 لیویز اہلکار سمیت 11 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
قبل ازیں لیویز کنٹرول روم کے مطابق قلات میں رات گئے مہلبی کے مقام پر سکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، لیویز کنٹرول روم کے مطابق قلات فائرنگ میں قبائلی رہنما بھی جاں بحق ہوئے جبکہ قلات فائرنگ سے ہوٹل پر 2 شہری بھی جاں بحق ہوئے، واضح رہے کہ رات گئے بلوچستان کے ضلع موسٰی خیل کے علاقے راڑہ شم کے مقام پر ٹرکوں اور مسافر بسوں سے اتارکر شناخت کے بعد 23 افراد کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا، اسسٹنٹ کمشنر نجیب کاکڑ نے بتایا کہ مسلح افراد نے 10 گاڑیوں کو بھی نذر آتش کر دیا، اُنھوں نے مزید بتایا کہ پولیس اور لیویز نے موقع پر پہنچ کر لاشوں کو ہسپتال منتقل کرنےکا سلسلہ شروع کر دیا، جاں بحق افراد کا تعلق پنجاب سے ہے۔