حزب اللہ نے اتوار کی صبح اسرائیل کے مختلف حصّوں میں فوجی اہداف پر میزائلز، ڈرونز اور راکٹوں سے بڑا اور کامیاب حملہ کیا ہے جبکہ اسرائیلی فوجی تباہی اور بربادی کے مناظر دیکھ کر اشکبار ہوگئے، اسرائیلی نے سرکاری طور پر ہلاکتوں اور زخمی فوجیوں کی تعداد کا اعلان تو نہیں کیا تاہم آزاد ذرائع کا کہنا ہے کہ درجنوں اسرائیلی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں اور کم و بیش دس لاکھ افراد زیر زمین شیلٹرز میں پناہ لئے ہوئے ہیں کیونکہ اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کی جانب سے مزید حملوں کا امکان ظاہر کیا ہے، حزب اللہ نے اتوار کی صبح اسرائیل پر 100 سے زیادہ میزائلز، درونز اور راکٹس فائر کیے ہیں جو شمالی اسرائیل کے علاقوں اور بعض حیفا شہر کے پاس گرے ہیں، یہ کارروائی ایسے وقت میں کی گئی ہے جب اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے اور بظاہر دونوں فریق باقاعدہ جنگ کی جانب بڑھ رہے ہیں، حزب اللہ کے حملوں کے بعد پورے شمالی اسرائیل میں سائرن بجائے گئے جس کے بعد ہزاروں افراد نے حفاظتی شیلٹرز میں پناہ لی۔ فائر کیے گئے راکٹس کے بارے میں اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ان کا ہدف شہری علاقے تھے لیکن حزب اللہ کا کہنا ہے کہ حملوں کا ہدف فوجی تنصیبات تھیں، حزب اللہ کا کہنا ہے کہ لبنان پر اسرائیل کے حالیہ بڑے دہشت گردانہ حملے کے ابتدائی ردعمل میں حیفہ میں رافیل ہتھیاروں کی تیاری کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
حزب اللہ نے کہا کہ اس نے حیفہ کے شمال میں زیولون کے علاقے میں واقع رافیل کمپنی کے ملٹری انڈسٹری کمپلیکس پر درجنوں فادی 1، فادی 2 اور کاتیوشا راکٹوں سے بمباری کی ہے، اسرائیل کی ریسکیو سروس کے مطابق حملے کے بعد چار افراد معمولی زخمی ہوئے ہیں، یہ افراد دھاتی ٹکڑوں سے زخمی ہوئے تھے، اسرائیلی شہر حیفا کے نزدیک ایک علاقے میں بعض عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے اور گاڑیوں میں بھی آگ لگی ہے تاہم یہ واضح نہیں ہیں کہ یہ نقصان حزب اللہ کے راکٹس کی وجہ سے ہوا ہے یا انہیں مار گرانے والے اسرائیلی انٹرسیپٹر اس کا باعث بنے، حزب اللہ کا تازہ ترین حملہ جمعے کو بیروت پر اسرائیل کے فضائی حملے کے بعد ہوا ہے جس میں حزب اللہ اعلیٰ قیادت سے تعلق رکھنے والے افراد کے ساتھ بچوں اور خواتین سمیت کم از کم 37 افراد شہید ہوگئے تھے، حماس نے بھی اس حملے کے بعد جوابی کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے، اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جنوبی لبنان پر کیے گئے حملوں کی تازہ لہر میں 400 مقامات کو نشانہ بنایا ہے، اسرائیلی فوج کے ترجمان لیفٹننٹ کرنل ندوا شوشانی کا کہنا تھا کہ یہ کارروائیاں کسی بڑے حملے کو روکنے کے لئے کی گئی تھیں۔
7 تبصرے
حزب اللہ میں سائل پہ حملہ کر کے یہ بات ثابت کرتی ہے کہ مشکل سے مشکل صورتحال میں وہ مزاحمت کو جاری رکھے گی
حزب اللہ نے اتوار کی صبح جو اسرائیل کو منہ توڑ جواب دیا ہے اب مسلمان کمزور نہیں رہے ہیں
اسلامی مزاحمتی تنظیموں میں جس طرح سے اتحاد اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے وہ مسلمانوں کے لیے بہت زیادہ مفید ثابت ہوگا
اتوار 22 ستمبر کو سمجھ میں اگیا ہوگا اسرائیل کو کہ تباہی و بربادی کسے کہتے ہیں
اتوار 22 ستمبر کو سمجھ میں اگیا ہوگا اسرائیل کو کہ تباہی و بربادی کسے کہتے ہیں
اسرائیل کے دماغ ٹھکانے اگئے اج اللہ نے بہت اچھا کام کیا یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ اپ مسلمان کمزور نہیں ہے بلکہ مزاحمتی تحریکیں مضبوط ہو چکی ہیں
حماس اور حزب اللہ نے اسرائیل کے نکیل ڈال دی ہے اب مسلمانوں کو چاہیے بلکہ مسلمان حکومتوں کو چاہیے کہ وہ ان دونوں تنظیموں کو اور یمن کو مضبوط کریں وہ مالی وسائل مہیا کریں تاکہ وہ فلسطین کو ازاد کرا سکے اور اس کے بعد کشمیر کی طرف رخ کریں