اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے گجر خان کے رہائشی کو توہین مذہب اور سائبر کرائم کے الزام میں سزائے موت اور عمر قید کی سزا سنادی، یہ مقدمہ ملک میں توہین رسالت کے قوانین اور سائبر کرائم کے قانون کے باہمی تعلق کو اجاگر کرتا ہے کیونکہ الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ پیکا کا ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے ہونے والے جرائم سے نمٹنے کے لئے تیزی سے استعمال کیا جارہا ہے، پاکستان میں اس قانون کو متنازع مانا جاتا ہے کیونکہ اس سے لوگوں کو اظہار رائے سے قانون کی بنیاد پر روکا جاتا ہے، یاد رہے کہ بعض فوجی جنرلز کی لائی ہوئی فارم 47 کی حکومت نے اس ظالمانہ قانوں کو منظور کرایا جبکہ پیپلزپارٹی جس سے توقع کی جارہی تھی کہ وہ اظہار رائے پر قدغن کی مخالفت کرئے گی لیکن حیرت ناک صورتحال کا اُس وقت سامنا کرنا پڑا جب بلاول بھٹو زرداری اس قانون کے پیچھے نظر آئے اور پیپلزپارٹی کے بڑے بڑے رہنما جو آزادی اظہار کیلئے جیلیں کاٹ چکے ہیں چمک دمک کی وجہ سے پارٹی کے دیرینہ نظریات سے پیچھے ہٹ کر خاموشی اختیار کرچکے ہیں، حالیہ متازع آئینی ترامیم کے حوالے سے بلاول بھٹو نے بعض فوجی جنرلز کی لائن ٹو کرنے کے بعد اس جماعت کے نظریات کی تدفین کردی ہے۔
جج محمد افضل مجوکا نے ملزم کو قانون کی متعدد دفعات کے تحت قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد فیصلہ سنایا، پیکا کے تحت کام کرنے والی خصوصی عدالت کے فیصلے کا اعلان فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقات کے بعد کیا گیا جس نے ابتدائی طور پر ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا، جج افضل مجوکا نے ملزم کو توہین مذہب کے لئے الیکٹرانک ذرائع استعمال کرنے کا مجرم قرار دیا جہاں اس الزام میں پاکستان پینل کوڈ اور پیکا دونوں کے تحت سزا دی جاتی ہے، سزائے موت کے علاوہ عدالت نے پیکا کے سیکشن 11 کے تحت ملزم کو سات سال قید کی سزا بھی سنائی جو الیکٹرانک کمیونیکیشن سے متعلق جرائم کا ارتکاب کرنے والے ملزمان کو دی جاتی ہے، اس کے علاوہ مجرم کو 7لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا، عدالت نے اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو مجرم کی فوری طور پر قید میں ڈالنے کی ہدایت کی۔
2 تبصرے
اصل میں پاکستان کے چند فوجی جنرل ہیں جو کہ نہیں چاہتے کہ اظہار رائے کی ازادی ہو اور ان کو مخالفت کا سامنا کرنا پڑے اور اس وقت جو ہے مخالفت کو روکا نہیں جا سکتا اپنے اپ کو صحیح کرنا ہوگا انہیں
سوشل میڈیا استعمال کرنا بہت مشکل ہو گیا ہے میں تو کہتا ہوں اس سے جان چھڑا دی چھڑا دی جائے یہ کوئی فائدہ مند چیز نہیں ہے