پاکستانی فورسز نے عوام کیساتھ شدید جھڑپوں بعد ڈی چوک خالی کرالیا ہے جبکہ بشری خاتون کا کنٹینر کو سیونتھ ایونیو کی جانب دھکیل دیا گیا ہے، چند گھنٹے قبل تک اسلام آباد کے ڈی چوک میں جو منظر نظر آ رہا تھا اب صورتحال اس سے یکسر مختلف ہے، پی ٹی آئی کارکنان تمام رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے بلاخر تیسرے دن کی دوپہر اپنی منزل ڈی چوک پہنچنے میں کامیاب رہے ہیں تاہم یہاں تک آنے والے کارکنان کی فورسز کے ساتھ چھڑپوں کے بعد پی ٹی آئی کارکنان کو ڈی چوک سے منتشر کردیا اور پیچھے کی جانب دھکیل دیا ہے، رات کے وقت ڈی چوک کا کنٹرول سکیورٹی اہلکاروں نے سنبھال لیا ہے اور بشری بی بی کے کنٹینر کو سیونتھ ایونیو پر پیچپھے کی جانب دھکیل دیا گیا ہے اور علی امین گنڈاپور بھی بلیو ایریا میں کارکنان کے ہجوم میں موجود ہیں، تھوڑی تھوڑی دیر بعد پی ٹی آئی کارکنان ڈی چوک کی جانب بڑھنے کی کوشش کرتے ہیں اور ان کی پولیس کے ساتھ آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری ہے، کارکنان آس پاس کے علاقوں میں گھوم پھر رہے ہیں اور جیسے ہی پولیس کی کوئی گاڑی نظر آتی ہے یہ اس کے پیچھے بھاگ کر اس پر حملہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں، بلیو ایریا، ایف سکس اور ایف سیون کے علاقوں میں مارکیٹں اور دکانیں مکمل بند ہیں اور کاروبارِ زندگی معطل ہے، دوسری طرف وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ انتشار اور فساد کی ذمہ دار ایک خاتون ہیں اور دھرنے والوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔
ڈی چوک پر وزیر اطلاعات عطا تارڑ کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا ہے کہ انھوں نے آنا تھا، وہ آ گئے لیکن ایک بات انھیں واضح ہو جائے کہ ان سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے وزیر اعظم کے ساتھ اجلاس میں یہ طے ہوا ہے کہ ان دھرنے والوں سے کسی صورت کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، ان کا کہنا ہے کہ ان کی کوشش تھی کہ کسی نہ کسی طریقے سے لاشیں لیں، وزیراعظم کے ساتھ میٹنگ ہوئی اور ہم نے طے کیا کہ علاقہ بھی کلئیر رکھنا ہے اور جانی نقصان بھی نہیں ہونے دینا، انھوں نے بشری بی بی پر الزام عائد کیا کہ جو جانی نقصان ہوا ہے اس کی مکمل ذمہ دار ایک خاتون ہیں، اس انتشار و فساد کی ذمہ دار ایک خاتون ہیں، احتجاج کے دوران مقامی اور بین الاقوامی میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے متعلق ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیرِ اطلاعات کا کہنا تھا کہ ان واقعات میں ملوث اہلکاروں کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا، اُدھر سابق وزیرِ اعظم اور پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے، عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ سے جاری ایک بیان میں انھوں نے اپنی ٹیم کو پیغام دیا ہے کہ وہ آخری بال تک لڑیں، مجھے ملٹری کورٹ میں ٹرائل کی دھمکیاں دینے والوں کے لئے پیغام ہے کہ جو کرنا ہے کر لو، میں اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔