ایران اور روس نے تجارت کو فروغ دینے کیلئے ٹرانسپورٹ کے دو منصوبے شروع کئے ہیں، ایران اور روس تجارتی تعلقات کو مزید فروغ اور ٹرانزٹ ٹریڈ کی سہولتوں کو بڑھانے کیلئے دو بڑے منصوبے شروع کیے ہیں، ان منصوبوں میں اولیانوسک آستارا ریل روٹ اور وولگا کیسپین سی کی راہداری شامل ہے، جس سے ٹرانزٹ لاجسٹک کا دورانیہ 21 دنوں سے محدود ہوکر سات دن رہ جائے گا، اولیانوسک میں افتتاعی تقریب میں گورنر قازان، ایران کے قونصل جنرل اور ہندوستان، آذربائیجان، ترکمانستان اور عراقی حکام کے علاوہ ایرانی روسی سالانکا پورٹ ٹرانسپورٹ کمپنیوں کے نمائندوں نے شرکت کی، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اولیانوسک کے گورنر نے دونوں ممالک کے درمیان بڑی سرمایہ کاری کیساتھ تیز رفتار اور مؤثر تجارت کو آسان بنانے کے منصوبوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
سال 2024 کے پہلے نو مہینوں میں ایران اور اولیانوسک کے درمیان تجارتی حجم میں 76 فیصد اضافہ ہوا جو 2023 کی اسی مدت میں 8.5 ملین ڈالر کے مقابلے میں 15 ملین ڈالر تک پہنچ گیا، ایران کے قونصل جنرل داؤد مرزاخانی نے وولگا کے علاقے کی اقتصادی اہمیت پر زور دیا جو روس کی زرعی، صنعتی اور معدنی پیداوار کا منبع ہے، یہ راہداری جو وولگا کے علاقے میں سب سے اہم مشترکہ منصوبوں میں سے ایک ہے، ایران اور روس کے تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے، خاص طور پر اولیانوسک کی اسٹریٹجک پوزیشن اور دریائے وولگا کے ساتھ اس کی 13 بندرگاہوں سے بھر پور فائدہ اٹھایا جاسکے گا۔