ایران روس پارلیمانی دوستی گروپ کے رکن نے اعلان کیا کہ امریکی پابندیوں کے خلاف ماسکو کے ساتھ بین الاقوامی اتحاد کی تشکیل کیلے ایران کا اقدامات مکمل ہوچکے ہیں, عباس گودرزی نے یہ بات ماسکو کی میزبانی میں اجتماعی سلامتی کے معاہدے کی تنظیم کی پارلیمانی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ماہرین کی مشاورتی کونسل کے چیئرمین اناتولی وائبورنی کے ساتھ ایک ملاقات میں کہی, انہوں نے کہا کہ گودرزی نے ایران اور روس کے تعلقات کی اہمیت پر روشنی ڈالی جن میں اچھی ہمسائیگی، مشرق کی طرف دیکھنے کی حکمت عملی اور بین الاقوامی میدان میں امریکہ کی یکطرفہ پالیسی کا مقابلہ کرنا شامل ہے۔
انہوں نے ایران اور روس کے تعاون کو دونوں ممالک کے درمیان جامع تعلقات اور باہمی مفادات کی بنیاد پر ناگزیر ہے کیونکہ دونوں ممالک مغرب کی ظالمانہ پابندیوں کی زد میں ہیں، گودرزی نے امریکی پابندیوں کے خلاف بین الاقوامی یونین کے قیام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام کا مقصد امریکہ کی جابرانہ پابندیوں کو بے اثر کرنا، امریکہ کے بغیر ایک نئی اقتصادی دنیا کی تشکیل اور ڈالر پر بھروسہ کیے بغیر اقتصادی تعلقات اور تجارت کرنا ہے۔
دوسری طرف ایران کے مواصلات کے نائب وزیر علی اکبر صفائی نے روسی حکام کے ساتھ بندر انزالی میں بڑے روسی کروز بحری جہازوں کے داخلے کو آسان بنانے کے لئے کئی ملاقاتیں کیں، انھوں نے کہا کروز کے ذریوے بحری سفر کو مزید آسان بنایا جائے گا اور ہم جلد از جلد مزید کروز جہازوں کا خیرمقدم کرنے کے لئے پر امید ہیں، ان کروز بحری جہازوں کے ذریعے ایرانی شہریوں اور غیر ملکی سیاحوں دونوں ایران سے روس کے درمیان سمندری سیاحت کی خاطر خواہ سہولت ملے گی، ایران نے صوبہ گیلان میں انزالی، کیسپین اور چمخیلہ کی بندرگاہوں کو ملانے والے ایک نئے سمندری راستے کے افتتاح کا اعلان کیا اور روسی پورٹس اینڈ میری ٹائم آرگنائزیشن اور گیلان پورٹ اینڈ میری ٹائم ایڈمنسٹریشن کی سربراہی میں یہ اقدام علاقائی رابطے کو بڑھانے اور ملکی اور بین الاقوامی سیاحوں کو راغب کرنے کیلئے تیار ہے، علی اکبر صفائی نے کہا کہ بندر انزالی میں سمندری سیاحت اور مسافروں کے سفر کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہیں، وزیر نے مزید کہا کہ ان بحری جہازوں کی آمد ملکی اور بین الاقوامی مسافرین اور مذہبی سیاحت کو فروغ دینے کے لئے سمندری سیاحت میں سہولت فراہم کر سکتی ہے۔