اسلامی جمہوریہ ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے کہا جو کچھ شام میں ہوا اس کی بنیادی منصوبہ بندی امریکہ اور اسرائیل کے کمانڈ رومز میں ہوئی ہمارے پاس اس کے ثبوت ہیں، اُنھوں نے ترکیہ کا نام لئے بغیر کہا کہ شام کی ایک پڑوسی حکومت بھی اس میں ملوث تھی، انہوں نے کہا کہ استعمار جتنا دباؤ ڈالیں گے مزاحمت اتنی ہی مضبوط ہو گی اور تمھارے جرائم جتنے بڑھیں گے، ہمارے عزم میں اتنا ہی اضافہ ہوگا، آپ اس مزاحمت سے جتنا لڑیں گے، یہ اتنا ہی پھیلے گی، انہوں نے کہا ایران مضبوط اور طاقت ور ہے اور مزید مضبوط ہوگا اور ایران مزاحمتی تحریکوں کی یوں ہی حمایت جاری رکھے گا، آیت اللہ خامنہ ای نے شام کے دارالحکومت پر عسکریت پسندوں اور تکفیری دہشت گردوں کے قبضے کے بعد مزاحمتی محاذ کے کمزور ہونے کی قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے یہ یقین دہانی کرائی کہ یہ مزید مضبوط ہوگا، جتنا آپ ان کے ساتھ لڑیں گے، یہ اتنا ہی وسیع ہوگا اور میں آپ سے کہتا ہوں خدائی طاقت سے مزاحمت کا دائرہ پورے خطے میں ایک حاوی قوت کے طور پر تسلیم کیا جائے گا، اُنھوں نے کہا کہ بعض نام نہاد تجزیہ کار جو مزاحمت کے مفہوم سے ناواقف ہیں اور کہتے ہیں کہ مزاحمتی محاذ کمزور ہونے کی صورت میں ایران کمزور ہوگا، میں کہتا ہوں کہ خدا کے حکم سے ایران مضبوط اور طاقتور مملکت ہے۔
رہبر معظم نے انکشاف کیا کہ مسلح افواج اور عسکری تنظیموں کے اعلیٰ حکام نے انہیں خط لکھ کر لبنان جانے کی التجا کی ہے کیونکہ وہ اس بات کو برداشت نہیں کر سکتے کہ اسرائیل کے حملوں میں مسلمان شہید ہورہے ہیں، آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ایران نے شام کی مدد کے لئے تمام تیاریاں کر رکھی تھیں ہم مشکل حالات میں بھی تیار تھے، مگر امریکا اور اسرائیلی حکومت نے اس شام کے لئے تمام فضائی اور زمینی راستے بند کر دیئے تھے، رہبر معظم نے مزید کہا کہ اگر شامی عوام دشمن کے خلاف بولتے تو دشمن اُن کے فضائی راستے بند نہیں کر سکتا تھا اور نہ ہی ان کے زمینی راستے بند کر سکتا تھا اور ہم ان کی مدد کر سکتے تھے، آیت اللہ خامنہ ای نے شام میں عسکریت پسند گروپوں کے درمیان تقسیم کے بارے میں کہا کہ ہر گروپ کا اپنا ایجنڈا ہے اور داؤ لگارہے ہیں کہ انہیں طاقت اور حکومت میں حصّہ ملے، اُنھوں نے کہا کہ وقت گزرنے دیں تکفیریوں اور امریکیوں کو جو وہاں قدم جمانے کی کوشش کررہے ہیں کو شام کے جوشیلے نوجوان نکال باہر کریں گے، آیت اللہ خامنہ ای نے مزید کہا کہ خدا کے فضل اور طاقت سے امریکہ کو بھی مزاحمتی محاذ کے ذریعے خطے سے نکال باہر کیا جائے گا۔