اسرائیل نے یمن پر 30 لڑاکا طیاروں کے اسکواڈرن کے ساتھ فضائی حملے شروع کیا، اس سے قبل یمن نے اسرائیل کے بن گوریون ہوائی اڈے کو بیلسٹک میزائل سے حملہ کرکے اسرائیلی فضائی حدود کو ناقابل تسخیر ہونے کا جھوٹا دعویٰ بے بنیاد بنایا تھا، اسرائیل کے بڑے فضائی حملے میں شہری آبادیوں سمیت فلاح عام کے انفراسٹریکچر پر شدید بمباری کی ہے، حملے سے شہید ہونے والوں کی تعداد اور نقصانات کے حوالے سے دونوں فریقین نے ابھی تک کوئی اعلان نہیں کیا ہے، یمن کے حکام نے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت اسے غزہ میں فلسطینیوں کی حمایت اور مدد سے نہیں روک سکیں گی، دوسری طرف یمنی افواج نے اتوار کو دیر گئے کہا کہ وہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں وحشیانہ فوجی مہم کو بڑھانے کے جواب میں اسرائیل کے ہوائی اڈوں کو بار بار نشانہ بنائے گا اسکی جامع فضائی ناکہ کرئے گی، یمن کے میزائل حملے کو غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی قرار دیا گیا ہے، یمن کے ہیومینٹیرین آپریشنز کوآرڈینیشن سینٹر نے ایک بیان میں تمام بین الاقوامی ایئرلائنز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس اعلان پر سنجیدگی سے غور کریں اور اپنے ہوائی جہازوں اور مسافروں کی حفاظت کے لئے اسرائیل کے ہوائی اڈوں کیلئے اپنی تمام پروازیں منسوخ کردیں، یمن نے قابض اسرائیل کی ایلات بندرگاہ کو بھی نشانہ بنانے کا اعلان کیا ہے، اُدھر حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی جبری بیدخلی کے منصوبے کے خلاف اسرائیل کی کوششیں ناکام ہوں گی اور امداد کو بلیک میل کے آلے کے طور پر استعمال کرنے سے انکار کردیا، غزہ کے طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ صبح سے اب تک غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 51 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ کی جانب سے غزہ میں فوجی کارروائیوں میں توسیع کی منظوری دینے اور فلسطینیوں کی جبری بیدخلی پر مبنی اعلان کے بعد یورپی یونین نے پیر کو اسرائیل سے تحمل سے کام لینے کا مطالبہ کیا ہے، یورپی یونین کے ترجمان انوئر الانونی نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی افواج کی کارروائی کی منصوبہ بندی میں توسیع پر یورپی یونین کو تشویش ہے، اس کے نتیجے میں فلسطینی آبادی کو مزید جانی نقصان اور مصائب کا سامنا کرنا پڑے گا، ہم اسرائیل سے انتہائی تحمل سے کام لینے کی اپیل کرتے ہیں، فلسطینی گروپ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن کی حدیدہ بندرگاہ کے ساتھ ساتھ شہری تنصیبات کو نشانہ بنانے والے فضائی حملے یمن کی خودمختاری پر صریح حملہ ہیں، بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غاصب اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت یمنی عوام کی ثابت قدمی کے سامنے تل ابیب اور واشنگٹن کی ناکامی اور کمزوری ہے اور مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت میں یمن کی طرف سے صیہونی حکومت پر مسلط کردہ بحری اور فضائی ناکہ بندی کو توڑنے میں ان کی ناکامی کی عکاسی کرتی ہے، اسرائیل اور امریکہ نے اتوار کے روز یمنی فورسز کے اسرائیلی ائیرپورٹ پر میزائل حملے کے جواب میں یمن میں مختلف اہداف پر حملے کیے ہیں۔
منگل, اکتوبر 14, 2025
رجحان ساز
- ہائبرڈ نظام کا نتیجہ پنجاب میں جان لیوا پولیس مقابلوں میں تشویشناک اضافہ ہوا، انسانی حقوق کمیشن
- برادر کُشی ہرگز قبول نہیں پاکستانی مقتدرہ کو سمجھنا ہوگا افغان عوام اور طالبان الگ الگ حقیقتیں ہیں
- پاکستانی فوج میں بعض افراد افغانستان کی سکیورٹی اور ترقی سے خوش نہیں، ذبیح اللہ مجاہد کی ہرزہ سرائی
- غزہ پر جارحیت کے دوسال سائبر حملوں سے 40 فیصد اسرائیلی انٹیلی جنس نظام متاثر یا سست پڑ گئے
- اسرائیل اور پاکستان کی سفارش کے باوجود صدر ٹرمپ نوبل امن پرائز کیوں نہ مل سکا؟ 😎😎
- امریکی صدر کے 20 نکات ردی دان کی نذر ہوگئے، حماس کے 8 نکات جنگ بندی کی بنیاد ہوں گے
- ایس آئی ایف سی کو آئین کیخلاف ادارہ قرار دینے پر ایمل ولی خان نے وزیر اعظم سے معافی مانگ لی!
- اورکزئی میں دہشت گردوں سے جھڑپ، ایک لیفٹیننٹ کرنل اور میجر سمیت 11 فوجی جوان شہید