ہندوستان کی مسلط کردہ لڑائی کا پاکستان پر بڑا مالی دباؤ نہیں پڑے گا جبکہ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ درپیش صورتحال کے باوجود پاکستان آئی ایم ایف کی شرائط پر عملدرآمد کرئے گا، آئی ایم ایف نے ہندوستانی مطالبے پر غور کیا اور محسوس کیا ہے کہ پاکستان اپنا معاشی پیشرفت کو برقرار رکھنے کی مکمل استعداد رکھتا ہے، پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہندوستان کے ساتھ حالیہ لڑائی کا پاکستان پر کوئی بڑا مالی دباؤ نہیں پڑے گا، پیر کے روز خبر رساں ادارے روئٹرز کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ دونوں پڑوسی ملکوں کے درمیان حالیہ کشیدگی کے نتیجے میں کسی نئے معاشی جائزے کی ضرورت نہیں پڑے گی، وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ساتھ تجارتی مذاکرات میں ممکنہ طور پر شارٹ آرڈر میں پیش رفت کی امید ہے اور یہ کہ پاکستان امریکہ سے اعلیٰ قسم کی کپاس، سویا بین درآمد کرسکے گا، ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان امریکہ سے ہائیڈرو کاربن سمیت دیگر اشیا کی درآمد پر بھی غور کررہا ہے، خیال رہے کہ امریکہ نے پاکستانی مصنوعات کی درآمد پر 29 فیصد ٹیرف عائد کر دیا تھا تاہم اپریل میں اس پر عملدرآمد 90 روز کیلئے مؤخر کر دیا گیا تھا، امریکہ کے ساتھ پاکستان کا تجارتی سرپلس تقریباً تین ارب ڈالرز ہے جسے ٹرمپ انتظامیہ کم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، پیر کو وائٹ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ انھوں نے تجارت اور ٹیرف کے ذریعے پاکستان اور انڈیا کے درمیان تنازع کے حل میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔
ٹرمپ نے کہا ہم آپ لوگوں کے ساتھ بہت تجارت کریں گے، آئیے اس لڑائی کو روکتے ہیں، اگر آپ اسے روکیں گے تو ہم تجارت کریں گے ورنہ ہم آپ سے کوئی تجارت نہیں کریں گے، اس سے قبل لوگوں نے تجارت اس طرح استعمال نہیں کی جیسے میں(ٹرمپ) نے کی ہے، ہم ہندوستان اور پاکستان کے ساتھ بہت تجارت کریں گے، ہم انڈیا سے تجارت (اور ٹیرف) پر مذاکرات کر رہے ہیں، جلد ہم پاکستان سے بھی مذاکرات کریں گے، دوسری جانب پاکستانی خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق پیر کے روز پارلیمانی سیکریٹری برائے صنعت و تجارت نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ جولائی 2024 سے مارچ 2025 تک پاکستان اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تجارت 5.53 ارب ڈالرز رہی، پارلیمانی سیکریٹری کے مطابق اس عرصے کے دوران پاکستان کی امریکہ کو برآمدات 4.34 ارب ڈالرز رہی جبکہ امریکہ سے 1.19 ارب ڈالرز کی مصنوعات درآمد کی گئیں۔
منگل, جولائی 1, 2025
رجحان ساز
- جو شخص بھی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کو دھمکی دیتا ہے وہ خدا کا دشمن ہے، شیعہ مرجع کا فتویٰ
- ٹرمپ کی تجارتی جنگ 9 جولائی آخری دن ہوگا امریکی صدر نے محصولات نافذ کرنے کا اعلان کردیا
- جرمن وزیر خارجہ اسرائیل میں تباہ شدہ عمارتیں دیکھ کر غم زدہ تل ابیب کا ساتھ دینے کا فیصلہ کرلیا
- اسرائیلی فوج غزہ میں غیر معمولی بڑی فوجی کارروائی کی تیاری کررہی ہے 5 عسکری بریگیڈز متحرک
- امریکہ نے حملہ کرکے سفارتکاری و مذاکرات سے غداری کی فی الحال مذاکرات نہیں ہوسکتے، ایران
- غاصب اسرائیل نے آذربائیجان کی فضائی حدود کو حملہ آور اور مائیکرو جاسوس ڈرونز کیلئے استعمال کیا؟
- امریکہ نے اسرائیل پر میزائل اور ڈرونز حملے بند کرنے کی درخواست کی تھی، میجر جنرل عبدالرحیم
- ایران کا 408 کلوگرام افزودہ یورینیم محفوظ ہے جو متعدد ایٹمی ہتھیاروں کیلئے کافی ہے، فنانشل ٹائمز