حزب اللہ اور امل موومنٹ کے حامی ہفتہ رات گئے جنوبی لبنان اور نبطیہ میں سڑکوں پر نکل آئے تاکہ میونسپل اور میئر کے انتخابات میں اپنے حزب اللہ اور اتحادیوں کی شاندار کامیابی کا جشن منایا جا سکے، اس حقیقت کے باوجود کہ حزب اللہ کے قائد سید حسن نصراللہ اور اِن کے ممکنہ جانشین کو بزدل اسرائیلی فوج نے بمباری کرکے شہید کردیا تھا جنوبی لبنان کی عوام نے پُرجوش انداز میں ووٹنگ کیلئے لمبی لائنیں لگاکر حزب اللہ اور امل موومنٹ کے اُمیدواروں کو کامیاب کیا جنوبی لبنان میں 43.3 فیصد تک ووٹنگ کی شرح ریکارڈ کی گئی اور نباتیہ میں 36.7 فیصد ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا، ووٹوں کی گنتی کے عمل کی روشنی میں حزب اللہ اور امل موومنٹ کی حمایت یافتہ اُمیدواروںنے تین قصبوں کے علاقوں اطرون، شقرہ، السلطانیہ، ساکساکیہ، براچیت، حنین، دیر قانون، فرون، دیبین اور جویا میں کامیابی حاصل کیے ہیں، حزب اللہ اور امل موومنٹ کی طرف سے دو اضلاع طائر اور نبطیہ میں کلین سوئپ کیا، حزب اللہ اور امل موومنٹ نے جنوبی لبنان اور نبطیہ گورنری کے 271 قصبوں اور دیہاتوں میں سے 109 میں زبردست انتخابی جیت حاصل کی اور یہاں ووٹنگ کی شرح بھی غیر معمولی رہی، میونسپل اور میئر کے انتخابات میں حصہ لینے والے اُمیدوار پولنگ اسٹیشنوں میں جمع ہوئے اور جشن منایا، حزب اللہ کے شیخ قاسم نے زیادہ ٹرن آؤٹ برقرار رکھنے پر عوام کی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ جنوبی لبنان کے عوام نے 2000 میں آزادی کی یادیں تازہ کر دیں، وزارت داخلہ اور بلدیات نے جنوبی لبنان میں ووٹروں کے ٹرن آؤٹ کو کافی حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام نے لمبی قطاریں لگاکر جس صبر کا اظہار کیا وہ لبنان کی ترقی اور استحکام کیلئے نہایت مفید ثابت ہوگا، صدر جوزف عون نے جنوبی لبنان میں انتخابی عمل کا معائنہ کیا، اُنھوں نے جنوبی لبنان کے بعض علاقوں کو اسرائیلی قبضے سے آزاد کرانے کی 25ویں سالگرہ کے موقع پر شہداء کو سلام پیش کیا اور ووٹرز سے کہا کہ وہ ایسے لوگوں کا انتخاب کریں جو شہر کی تعمیر نو میں اپنا حصہ ڈالیں۔
بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے اُمیدوار ڈاکٹر علی فیاض نے اشارہ کیا کہ لبنان کے جنوبی باشندوں نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ وہ مزاحمت اور قومی اتحاد پر قائم ہیں، اُنھوں نے حالیہ انتخابات کے نتائج نے اس اسرائیلی جھوٹ کو عالمی سطح پر بے نقاب کردیا ہے کہ لبنان میں حزب اللہ کی طاقت ختم ہوگئی ہے، حزب اللہ اور اس کے سیاسی حلیفوں کو الیکشن میں جس طرح پذیرائی ملی ہے وہ غاصب اسرائیل کی غلط فہمی دور کرنے کیلئے کافی ہے، دوسری طرف اسرائیلی انٹیلی جنس نے خبر دی ہے کہ لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کو مسلسل بھاری ہتھیاروں کی سپلائی جاری ہے، شام سے دفاعی سپلائی لائن مکمل طور پر بند نہیں ہوسکی ہے جبکہ سمندری راستوں سے بھی بھاری ہتھیاروں کی سپلائی جاری ہے، اسرائیلی انٹیلی جنس نے اپنے تجزیہ میں لکھا ہے کہ حزب اللہ کی عسکری طاقت گذشتہ سال کی نسبت بڑھ چکی ہے اور کسی وقت بھی اسرائیل پر حملہ آور ہوسکتی ہے۔
بدھ, اکتوبر 15, 2025
رجحان ساز
- ہائبرڈ نظام کا نتیجہ پنجاب میں جان لیوا پولیس مقابلوں میں تشویشناک اضافہ ہوا، انسانی حقوق کمیشن
- برادر کُشی ہرگز قبول نہیں پاکستانی مقتدرہ کو سمجھنا ہوگا افغان عوام اور طالبان الگ الگ حقیقتیں ہیں
- پاکستانی فوج میں بعض افراد افغانستان کی سکیورٹی اور ترقی سے خوش نہیں، ذبیح اللہ مجاہد کی ہرزہ سرائی
- غزہ پر جارحیت کے دوسال سائبر حملوں سے 40 فیصد اسرائیلی انٹیلی جنس نظام متاثر یا سست پڑ گئے
- اسرائیل اور پاکستان کی سفارش کے باوجود صدر ٹرمپ نوبل امن پرائز کیوں نہ مل سکا؟ 😎😎
- امریکی صدر کے 20 نکات ردی دان کی نذر ہوگئے، حماس کے 8 نکات جنگ بندی کی بنیاد ہوں گے
- ایس آئی ایف سی کو آئین کیخلاف ادارہ قرار دینے پر ایمل ولی خان نے وزیر اعظم سے معافی مانگ لی!
- اورکزئی میں دہشت گردوں سے جھڑپ، ایک لیفٹیننٹ کرنل اور میجر سمیت 11 فوجی جوان شہید