امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ پاکستانی نمائندے اگلے ہفتے آرہے ہیں اور ہم ہندوستان کے ساتھ معاہدہ کرنے کے بہت قریب ہیں، جمعہ کی شب جوائنٹ بیس اینڈریوز پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ جس معاہدے پر مجھے سب سے زیادہ فخر ہے، وہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان فائر بندی کرانا ہے، ہم ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگی ماحول میں دونوں ملکوں کی قیادت سے بات کررہے تھے اور ہم ممکنہ ایٹمی جنگ کو گولیوں کے بجائے تجارت کے ذریعے روکنے میں کامیاب ہوئے، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ایک خطرناک جنگ چل رہی تھی، صورتحال بہت خراب ہورہی تھی لیکن اب دونوں ایٹمی طاقتوں کے مابین بہتر حالات ہیں، ٹرمپ نے کہا اگر دونوں ممالک جنگ کی حالت میں ہوتے تو مجھے ان میں سے کسی کے ساتھ بھی معاہدہ کرنے میں کوئی دلچسپی نہ ہوتی، خیال رہے پاکستانی نمائندوں کے امریکہ جانے کے حوالے سے تاحال پاکستان کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا اور جہاں پاکستان نے کشمیر کے حوالے سے ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش پر شکریہ ادا کیا ہے وہیں ہندوستان نے کسی تیسرے فریق کے کردار کو تسلیم نہیں کیا اور کہا ہے کہ جنگ بندی دونوں فریقوں کے درمیان باہمی طور پر طے پائی تھی، واضح رہے کہ پاکستان کو دنیا کی سب سے بڑی معیشت کے ساتھ 3 بلین ڈالر کے تجارتی سرپلس کی وجہ سے امریکہ کیلئے اپنی برآمدات پر ممکنہ 29 فیصد ٹیرف کا سامنا ہے، واشنگٹن کی جانب سے گزشتہ ماہ دنیا بھر کے ممالک پر ٹیرف کا اعلان کیا تھا، خیال رہے جوہری ہتھیاروں سے لیس دو حریفوں نے رواں ماہ چار دن کی جھڑپوں میں لڑاکا طیاروں، میزائلوں، ڈرونز اور توپ خانے کا استعمال کیا جو کئی دہائیوں میں ان کی بدترین لڑائی ہے جبکہ ہندوستان کی حکمراں جماعت بی جے پی کے ایک سینئر رہنما نے اعتراف کرلیا ہے کہ اِن جھڑپوں میں ہندوستان کے رافل سمیت 5 لڑاکا طیارے پاکستانی فضائیہ نے مار گرائے۔
ہندوستانی وزیر تجارت پیوش گوئل نے تجارتی مذاکرات کو آگے بڑھانے کیلئے حال ہی میں واشنگٹن کا دورہ کیا، دونوں فریقوں کا مقصد جولائی کے اوائل تک ایک عبوری معاہدے پر دستخط کرنا ہے، ہندوستان کو امریکہ کیلئے برآمدات پر 26 فیصد محصولات کا سامنا ہے، روئٹرز نے گزشتہ ہفتے اطلاع دی تھی کہ امکان ہے کہ ہندوستان امریکی فرموں کو 50 بلین ڈالر سے زیادہ کے تجارتی معاہدوں کیلئے بولی لگانے کی اجازت دے گا، خاص طور پر وفاقی اداروں سے کیونکہ وہ واشنگٹن کے ساتھ تجارتی معاہدے پر بات چیت کررہا ہے، دوسری طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کے روز کہا کہ وہ درآمد شدہ اسٹیل اور ایلومینیم پر محصولات کو 25 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جس سے اسٹیل کے عالمی پروڈیوسروں پر دباؤ بڑھے گا اور اس کی تجارتی جنگ کو مزید گہرا کیا جائے گا، انہوں نے پنسلوانیا میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم 25 فیصد اضافہ نافذ کرنے جارہے ہیں، ہم اسے 25 فیصد سے 50 فیصد تک لانے جارہے ہیں، امریکہ میں اسٹیل پر ٹیرف جو امریکہ میں اسٹیل کی صنعت کو مزید محفوظ بنائے گا۔
بدھ, جون 4, 2025
رجحان ساز
- غزہ میں انسانی بحران کے تناظر میں جرمنی اسرائیل سے فوجی اور تجارتی تعلقات پر نظرثانی کررہا ہے
- غزہ میں عام شہریوں پر اسرائیل کے زمینی حملے جنگی جرم ہے، اقوام متحدہ نے تل ابیب کو خبردار کردیا
- پاکستان کے دفاعی بجٹ اور تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس ریلیف دینے کا مطالبہ آئی ایم ایف نے منظور کرلیا
- ایران کے یورینیم افزودگی کے حق کو تسلیم کرکے ہی واشنگٹن جوہری معاہدے کو ممکن بنا سکتا ہے !
- پاکستان کو گلگت بلتستان میں ٹیکس لگانے کا حق نہیں متنازع خطہ ہے وفاق صرف انتظام سنبھالتا ہے
- اقوام متحدہ پاکستان اور ہندوستان درمیان تنازعات میں کردار ادا کرے، خلیج تعاون کونسل کا مطالبہ
- بجٹ 2025ء: پاکستان کی آمدنی کا نصف سے زائد قرضوں اور سود کی ادائیگی میں جائیگا، احسن اقبال
- غذائی امداد کی تقسیم کا امریکی ادارہ مشکوک! امداد کے متلاشی فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ