انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے خبردار کیا ہے کہ اگرچہ ایران کے پاس فی الحال جوہری ہتھیار نہیں ہے لیکن اس کے پاس اسے بنانے کیلئے ضروری مواد موجود ہے، فنانشل ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں گروسی نے یہ بھی خبردار کیا کہ اگر ایران جوہری ہتھیار حاصل کرتا ہے تو یہ مشرق وسطیٰ میں سلسلہ وار ردعمل کا سبب بن سکتا ہے، انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکہ اور ایران کے درمیان جاری جوہری مذاکرات میں ناکامی ایران کے خلاف ممکنہ طور پر فوجی کارروائی کا امکان بن سکتی ہے، یہ خطرہ امریکہ اور اسرائیل دونوں کی طرف سے ظاہر کیا گیا ہے، دریں اثنا برطانیہ، فرانس اور جرمنی، جو 2015 کے جوہری معاہدے پر دستخط کرنے والے ملک تھے، دوبارہ ایران سے مذاکرات کررہے ہیں، ایک اور پیش رفت میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کے موقع پر ایران نے ایک بار پھر تینوں ممالک برطانیہ، فرانس اور جرمنی کو ایران کے خلاف قرارداد کے مسودے کی حمایت کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے اسے بڑی اسٹریٹجک غلطی قرار دیا، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے جمعے کو ایکس پر لکھا کہ خیر سگالی کے ساتھ بات چیت کرنے کے بجائے، تینوں یورپی ممالک نے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں ایران کے خلاف جانبدارانہ کارروائی کی ہے، انھوں نے تینوں ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یورپ ایک اور بڑی اسٹریٹجک غلطی کے دہانے پر کھڑا ہے، میرے الفاظ یاد رکھیں ایران اپنے حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی کا فیصلہ کن جواب دے گا۔
گزشتہ ہفتے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے اپنی رپورٹ آئی اے ای اس کے بورڈ آف گورنرز کو پیش بھیج دی ہے، واضح رہے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس اگلے ہفتے یعنی نو جون کو ہونے والا ہے، اطلاع ہے کہ امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی ایجنسی کے نتائج کی بنیاد پر اجلاس میں ایک نئی قرارداد پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اگر یہ قرارداد منظور ہو جاتی ہے تو تقریباً 20 سالوں میں یہ پہلا موقع ہوگا کہ ایران پر سرکاری طور پر اپنے جوہری وعدوں کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا جائے گا، گروسی کی خفیہ رپورٹ کے مندرجات کو باضابطہ طور پر جاری نہیں کیا گیا ہے لیکن میڈیا آؤٹ لیٹس جنہوں نے متن دیکھا ہے کا کہنا ہے کہ ایران پر الزام ہے کہ اس نے تین مقامات پر غیر اعلانیہ جوہری مواد کا استعمال کرتے ہوئے خفیہ جوہری سرگرمیاں کی ہیں، انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی ایک نئی رپورٹ میں ایران میں انتہائی افزودہ یورینیم کے تیزی سے جمع ہونے کو سنگین تشویش کا باعث قرار دیا گیا ہے اور ایران کے جوہری پروگرام کی نگرانی میں تہران کے متوقع سے کم تعاون کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے، تہران نے رپورٹ پر سخت تنقید کی اور متنبہ کیا کہ مغربی طاقتوں کی جانب سے اس کے سیاسی استحصال کے جواب دیا جائے گا، ایران نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کی کوئی غیر اعلانیہ سرگرمیاں یا مواد نہیں ہے اور اس نے ایجنسی کے ساتھ بڑے پیمانے پر تعاون جاری رکھا ہوا ہے، عالمی ایجنسی کی اسرائیل کی ایماء پر سرگرمیوں کے برخلاف امریکی انٹیلی جنس نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے 2015ء کے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔
بدھ, جولائی 2, 2025
رجحان ساز
- ایرانی ہیکرز رابرٹ نے صدر ٹرمپ کے متعدد اہم ساتھیوں کی ای میلز فروخت کرنیکا اعلان کردیا
- ایران اسرائیل کی بارہ زورہ جنگ، مسلم اتحاد کی مثالی صورتحال کے خلاف تل ابیب کا مذموم منصوبہ
- جو شخص بھی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کو دھمکی دیتا ہے وہ خدا کا دشمن ہے، شیعہ مرجع کا فتویٰ
- ٹرمپ کی تجارتی جنگ 9 جولائی آخری دن ہوگا امریکی صدر نے محصولات نافذ کرنے کا اعلان کردیا
- جرمن وزیر خارجہ اسرائیل میں تباہ شدہ عمارتیں دیکھ کر غم زدہ تل ابیب کا ساتھ دینے کا فیصلہ کرلیا
- اسرائیلی فوج غزہ میں غیر معمولی بڑی فوجی کارروائی کی تیاری کررہی ہے 5 عسکری بریگیڈز متحرک
- امریکہ نے حملہ کرکے سفارتکاری و مذاکرات سے غداری کی فی الحال مذاکرات نہیں ہوسکتے، ایران
- غاصب اسرائیل نے آذربائیجان کی فضائی حدود کو حملہ آور اور مائیکرو جاسوس ڈرونز کیلئے استعمال کیا؟