رہبر انقلاب اسلامی ایران نے اسرائیلی حکومت کی جارحیت کے مقابلے میں ایرانی قوم کے ثابت قدم، جرأت مندانہ اور بروقت اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ امریکیوں کو جان لینا چاہیے کہ ایرانی قوم ہتھیار نہیں ڈال سکتی جبکہ امریکہ کی طرف سے کوئی بھی فوجی مداخلت بلاشبہ انہیں ناقابل تلافی نقصان پہنچائے گا، رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے آج سہ پہر اپنے ایک ٹیلیویژن پیغام میں غاصب دشمن کے احمقانہ اور بدنیتی پر مبنی حالیہ حملے کے دوران ملت ایران کی ثابت قدمی، جرأت مندانہ اور بروقت طرز عمل کو سراہتے ہوئے اسے قوم کی ترقی اور عقلیت اور روحانیت کی مضبوطی کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم مسلط کردہ جنگ کے خلاف ڈٹی رہے گی جس طرح امن کے لئے ڈٹی تھی اور یہ قوم مسلط کردہ جنگ کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کرے گی، سپریم لیڈر نے امریکی صدر کے دھمکی آمیز اور مضحکہ خیز بیانات کی طرف بھی اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جو ذہین لوگ ایران اور اُسکی باشرف قوم کی تاریخ کو جانتے ہیں وہ کبھی بھی اس قوم سے دھمکی آمیز زبان میں بات نہیں کریں گے کیونکہ ایرانی قوم ہتھیار نہیں ڈالے گی اور امریکیوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ امریکی فوجی مداخلت بلاشبہ ناقابل تلافی نقصان کے ساتھ ہوگی، امام خامنہ ای نے مزید کہا کہ میں اپنے پیارے جرنیلوں اور سائنسدانوں کی شہادت پر ایرانی قوم اور ان کے اہل خانہ کو مبارکباد اور تعزیت پیش کرتا ہوں جو یقیناً ہر ایک کے لیے اور بہت سے عام شہریوں کیلئے بہت بڑا بوجھ ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کے درجات کو بلند فرمائے اور ان کی مقدس روحوں کو اپنا خاص فضل عطا فرمائے، اسرائیلی حکومت نے بہت بڑی غلطی کی ہے اور اس کے نتائج انشاء اللہ اس کو بھگتنا ہوں گے، ایرانی قوم شہداء کے خون کو ہرگز نہیں بخشے گی اور اپنے ملک کی فضائی حدود کو پامال کرنے کی سزا اسرائیلی حکومت کو ضرور دے گی، ایران کی مسلح افواج تیار ہیں اور ملک کے حکام اور عوام اپنی مسلح افواج کے پیچھے ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ ایران، امریکہ کیساتھ بلواسطہ اور بلاواسطہ مذاکرات کررہا تھا اور کوئی سخت اقدامات یا فوجی مہم شروع نہیں کررہا تھا اس کے باوجود اسرائیلی حکومت نے اچانک حملہ کردیا اور ایران کو یقین تھا کہ اس حملے کے پیچھے امریکہ کھڑا ہے، اُنھوں نے کہا کہ ایرانی قوم جارح قوتوں کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کرے گی، اُنھوں نے کہا کہ صہیونی دشمن نے بہت بڑی غلطی کی ہے، ایک بڑا جرم کیا ہے، اور اسے سزا ملنی چاہیے اور سزا دی جا رہی ہے، دوسری طرف امام خامنہ ای کے خطاب کے بعد امریکی صدر نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل ایران تنازع پر وہ چند گھنٹو بعد مشاورت کررہے ہیں اور امریکہ کسی ملٹری ایکشن کی طرف نہیں بڑھ رہا ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پریس ٹاک سے اندازہ ہورہا تھا کہ وہ پسپائی کی طرف گامزن ہیں اور ایران کے خلاف کسی بھی فوجی مہم جوئی سے پیچھے ہٹ رہے ہیں اور مذاکرات کی طرف واپس آنا چاہتے ہیں۔
جمعرات, اکتوبر 16, 2025
رجحان ساز
- ہائبرڈ نظام کا نتیجہ پنجاب میں جان لیوا پولیس مقابلوں میں تشویشناک اضافہ ہوا، انسانی حقوق کمیشن
- برادر کُشی ہرگز قبول نہیں پاکستانی مقتدرہ کو سمجھنا ہوگا افغان عوام اور طالبان الگ الگ حقیقتیں ہیں
- پاکستانی فوج میں بعض افراد افغانستان کی سکیورٹی اور ترقی سے خوش نہیں، ذبیح اللہ مجاہد کی ہرزہ سرائی
- غزہ پر جارحیت کے دوسال سائبر حملوں سے 40 فیصد اسرائیلی انٹیلی جنس نظام متاثر یا سست پڑ گئے
- اسرائیل اور پاکستان کی سفارش کے باوجود صدر ٹرمپ نوبل امن پرائز کیوں نہ مل سکا؟ 😎😎
- امریکی صدر کے 20 نکات ردی دان کی نذر ہوگئے، حماس کے 8 نکات جنگ بندی کی بنیاد ہوں گے
- ایس آئی ایف سی کو آئین کیخلاف ادارہ قرار دینے پر ایمل ولی خان نے وزیر اعظم سے معافی مانگ لی!
- اورکزئی میں دہشت گردوں سے جھڑپ، ایک لیفٹیننٹ کرنل اور میجر سمیت 11 فوجی جوان شہید