نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نےبتایا ہے کہ اسلام آباد میں ایک غیر قانونی کال سینٹر پر گزشتہ رات کامیاب چھاپہ مارا اور 5 غیر ملکی باشندوں کو گرفتار کیا، این سی سی آئی اے کی پریس ریلیز کے مطابق اس کال سینٹر میں 60 سے زائد افراد کام کر رہے تھے، جن میں سے 5 غیر ملکی باشندے چھاپے کے دوران گرفتار ہوئے، بیان میں کہا گیا کہ ان گرفتاریوں کے علاوہ این سی سی آئی اے ان افراد کو سہولیات اور سیکیورٹی فراہم کرنے والوں کے خلاف مزید قانونی کارروائی کرے گی، ایک ترجمان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ایجنسی ایسے تمام غیر قانونی اقدامات کے خلاف کارروائی جاری رکھے گی جو ملک کے قوانین کی خلاف ورزی کے مترادف ہیں، اتوار کے روز مدعی عامر عظیم عباسی کی جانب سے ٹاسک بیسڈ اسکیم کے ذریعے مالی نقصان کے حوالے سے پہلی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی، ایف آئی آر کے مطابق ایک معتبر ذریعے نے اطلاع دی کہ ایک مجرمانہ گروہ اسلام آباد کے جی-10 مرکز میں سردار پلازہ میں کال سینٹر چلا رہا ہے، تحقیقات سے معلوم ہوا کہ کال سینٹر کی سرگرمیاں باہمی ملی بھگت سے چلائی جا رہی تھیں، جہاں ایک جعلی اور مشکوک آن لائن ارننگ کمپنی کے نمائندے بن کر لوگوں کو دھوکہ دیا جا رہا تھا، ایف آئی آر میں مزید کہا گیا کہ گروہ کے چھپے ہوئے مقاصد پیسے بٹورنا، مختلف قومیتوں کے افراد سے رابطہ کرنا اور انہیں مشکوک آسان پیسے کمانے کی اسکیم میں پھنسانا تھے، ڈیجیٹل اسکیم میں استعمال ہونے والا سامان این سی سی آئی اے اسلام آباد نے قبضے میں لے لیا، تاہم ملزمان کوئی قانونی جواز پیش نہ کرسکے اور انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ ایک گروہ کی صورت میں بلیک میلنگ اور جعل سازی کے ذریعے الیکٹرانک فراڈ کررہے تھے، گروہ سوشل میڈیا جیسے فیس بک، ٹیلیگرام اور واٹس ایپ کے ذریعے کمزور افراد کو شکار کرنے کے لیے انٹرنیٹ سے ڈاؤن لوڈ شدہ اور اے آئی سے تیار کردہ تصاویر اور جعلی شناختیں استعمال کرتا تھا، ایف آئی آر کے مطابق یہ کارروائی ایک کثیر سطحی سیٹ اپ تھا، جس میں متاثرین سے ابتدائی چیٹ کرنے والے فراڈ، ٹیلیگرام ریسیپشنسٹ جو متاثرین کی معلومات اکٹھی کرکے مزید ایڈوانس ٹاسکس کے لئے استعمال کرتے تھے، مزید کہا گیا کہ فنانس مینیجر جو مقامی اور بین الاقوامی دھوکہ دہی سے بنائے گئے غیر قانونی فنڈز کو کرپٹو اکاؤنٹس کے ذریعے وصول کرتے تھے، اور ’کلرز‘ شامل تھے جو کمبوڈیا جیسے ممالک میں مقیم تھے اور متاثرین کے بینک اکاؤنٹس کو آن لائن ارننگ کے بہانے خالی کرتے تھے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ گروہ نے مقامی پاکستانی اور بین الاقوامی متاثرین سے ان کی خفیہ معلومات تک رسائی حاصل کر کے اور ان کا غلط استعمال کر کے بڑی رقم بٹوری، یہ غیر قانونی پیسہ کرپٹو کرنسی والیٹس کے ذریعے منتقل کیا جاتا ہے، یہ چھاپہ اس جیسے ایک اور واقعے کے بعد مارا گیا جس میں این سی سی آئی اے نے گزشتہ ہفتے فیصل آباد میں ایک فیکٹری پر چھاپہ مار کر 149 افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا، جن میں 48 چینی اور کچھ دیگر ممالک کے باشندے شامل تھے، جو مبینہ طور پر آن لائن فراڈ میں ملوث تھے، گرفتاری کے چند دن بعد فیصل آباد کی ایک خصوصی عدالت نے این سی سی آئی اے کی درخواست پر مختلف سائبر کرائمز میں مبینہ طور پر ملوث 87 ملزمان، جن میں 18 خواتین شامل تھیں، کو 5 دن کے جسمانی ریمانڈ پر دے دیا، جب کہ دیگر 62 افراد کو 14 دن کے عدالتی ریمانڈ پر ضلعی جیل بھیج دیا گیا، گزشتہ ماہ، کراچی کی ایک عدالت میں ایک ہائی پروفائل آن لائن اسکیم میں ملوث سمجھے جانے والے 18 ملزمان کو گرفتار کر کے پیش کیا گیا، مئی میں این سی سی آئی اے نے امریکی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) اور ڈچ پولیس کے تعاون سے ملتان اور لاہور میں سائبر کرائم آپریشنز اور ڈیجیٹل فراڈ میں ملوث 21 افراد کو گرفتار کیا، جنہوں نے لاکھوں ڈالر کا فراڈ کیا تھا۔
منگل, دسمبر 2, 2025
رجحان ساز
- پارلیمنٹ کے پاس عدلیہ کو اپنے ماتحت رکھنے کا اختیار نہیں! حالیہ آئینی ترامیم پر اقوام متحدہ کا ردعمل
- ایران پر حملے کیلئے 20 سال تیاری کی، بارہ روزہ جنگ میں اسرائیل اور امریکہ دونوں کو شکست دی
- امریکہ سعودی عرب کو ایف 35 کا کمزور ورژن دے گا مارکو روبیو نے نیتن یاہو کو یقین دہانی کردی
- حزب اللہ کا چیف آف اسٹاف علی طباطبائی کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان خطے کی سیکورٹی کو خطرہ لاحق!
- امن منصوبہ یوکرین کیلئے آپش محدود، جنگ روکنے 28 نکاتی پلان پر 3 یورپی ملکوں کی رخنہ اندازی
- عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کی قرارداد بعد تہران قاہرہ مفاہمت کو ختم شدہ تصور کرتا ہے، عباس عراقچی
- فیصل آباد کیمیکل فیکٹری کے مالک و مینیجر سمیت 7 افراد کےخلاف دہشت گردی پھیلانےکا مقدمہ
- ایران میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا، بدانتظامی نے تہران کے شہریوں کی زندگی مشکل بنادی !

