خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں منگل کے روز شدید مون سون بارشوں کے باعث مزید 11 افراد جان کی بازی ہار گئے، جس کے بعد نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق 26 جون سے اب تک ملک بھر میں اموات کی تعداد 234 تک جا پہنچی ہے، گلگت بلتستان میں بھی منگل کے روز شدید بارشوں سے آنے والے سیلاب نے کئی علاقوں میں تباہی مچا دی، ریسکیو 1122 کے مطابق دنیور نالے میں طغیانی کے باعث رہائشی علاقے، فصلیں اور آبپاشی کے نظام تباہ ہوگئے، اس سیلاب سے رابطہ سڑکیں اور معلق پُل بھی متاثر ہوئے جس سے متاثرہ علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا، مقامی انتظامیہ نے بتایا کہ چلاس کے تھور نالے میں شدید طغیانی کے باعث واپڈا کالونی زیر آب آگئی اور رہائشیوں کو علاقہ خالی کرنا پڑا، استور کے بولان علاقے میں بھی تباہی کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جہاں ایک خاتون جاں بحق ہوگئی، عینی شاہدین اور مقامی ذرائع کے مطابق 10 سے 15 افراد تاحال لاپتا ہیں جن کی تلاش کیلئے آپریشن جاری ہے، اسکردو دیوسائی روڈ بند ہونے کے باعث دیوسائی میں پھنسے سیاحوں کو بھی ریسکیو کرلیا گیا، جون کے آخر سے جاری مون سون بارشوں نے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے، شدید بارشوں نے خیبرپختونخواہ اور گلگت بلتستان کے کئی اضلاع میں اچانک سیلابی صورتحال پیدا کردی، گھروں کو نقصان پہنچا اور دریاؤں و ندی نالوں میں پانی کی سطح بلند ہوگئی، دریں اثنا گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق دیامر ضلعی انتظامیہ، رضاکاروں، پولیس، ریسکیو 1122 اور فوج نے بابوسر ہائی وے پر پھنسے ہوئے 250 سیاحوں اور مسافروں کو بحفاظت نکال لیا، خیبرپختونخوا کی صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق سوات سے 4 بچوں سمیت 6 اموات کی اطلاع ملی ہے، باجوڑ سے 2، جب کہ بونیر اور اپر کوہستان سے ایک، ایک شخص کے مرنے کی رپورٹ ملی ہے، سوات میں سور ڈھیرئی نالے میں 2 بچے بہہ گئے، جب کہ مدین کے علاقے میں چھت گرنے سے 3 بچے جاں بحق ہوئے، خوازہ خیلہ میں ایک خاتون بھی سیلابی ریلے کی نذر ہوگئی، باجوڑ کے لوئی ماموند علاقے میں دو مرد، اور اپر کوہستان میں ایک خاتون سیلاب میں بہہ کر جان سے گئی، بونیر میں بھی ایک شخص جاں بحق ہوا۔
این ڈی ایم اے کے مطابق اب تک 234 افراد جاں بحق اور 596 زخمی ہوئے ہیں، علاوہ ازیں 826 مکانات کو نقصان پہنچا جبکہ 203 مویشی بھی ہلاک ہو چکے ہیں، 234 مرنے والوں میں 79 مرد، 42 خواتین اور 113 بچے شامل ہیں، پنجاب میں سب سے زیادہ 135 افراد جان کی بازی ہارے، خیبر پختونخوا میں 56 سندھ میں 24 اور بلوچستان میں 16 افراد جاں بحق ہوئے، آزاد جموں و کشمیر میں 2 افراد (ایک مرد اور ایک بچہ) جب کہ اسلام آباد میں ایک بچے کی جان ضائع ہوئی، این ڈی ایم اے کے مطابق گلگت بلتستان میں تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں، اُدھر پنجاب میں مختلف دریاؤں میں نچلے سے درمیانے درجے کے سیلاب کے باعث سیکڑوں دیہات کے گھر اور کھڑی فصلیں زیر آب آگئی ہیں، راوی، ستلج، چناب اور دریائے سندھ کی ندیوں میں طغیانی کے باعث مظفر گڑھ، ڈیرہ غازی خان اور رحیم یار خان کے دریا کنارے کے علاقوں سے لوگوں کو نکالا گیا، ضلع جھنگ کے 20 سے زائد دیہات دریائے جہلم میں پانی کی سطح بلند ہونے کی وجہ سے زیر آب آ گئے ہیں، سلیمانکی کے مقام پر دریائے ستلج میں نچلے درجے کا سیلاب ہے، جب کہ بھارت کی جانب سے بیاس اور ستلج دریا پر پانی چھوڑنے کے خدشات بھی موجود ہیں، محکمہ موسمیات نے گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کیلئے گلاف کے گلیشیئل لیک آؤٹ برسٹ فلڈ کا نیا الرٹ جاری کر دیا ہے، این ڈی ایم اے کے مطابق مون سون سیزن کے دوران ملک بھر میں 62 ریسکیو آپریشنز کیے گئے، جن کے دوران 450 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، اس کے باوجود اس ادارے کی فوجی قیادت کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اس ادارے نے خطرے کی پیش نظر قابل عمل پلاننگ نہیں کی تھی اور فوج کو طلب نہیں کیا گیا جبکہ ملک بھر میں مون سون کے چوتھے اسپیل نے رنگ دکھانا شروع کردیا ہے۔
منگل, دسمبر 2, 2025
رجحان ساز
- پارلیمنٹ کے پاس عدلیہ کو اپنے ماتحت رکھنے کا اختیار نہیں! حالیہ آئینی ترامیم پر اقوام متحدہ کا ردعمل
- ایران پر حملے کیلئے 20 سال تیاری کی، بارہ روزہ جنگ میں اسرائیل اور امریکہ دونوں کو شکست دی
- امریکہ سعودی عرب کو ایف 35 کا کمزور ورژن دے گا مارکو روبیو نے نیتن یاہو کو یقین دہانی کردی
- حزب اللہ کا چیف آف اسٹاف علی طباطبائی کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان خطے کی سیکورٹی کو خطرہ لاحق!
- امن منصوبہ یوکرین کیلئے آپش محدود، جنگ روکنے 28 نکاتی پلان پر 3 یورپی ملکوں کی رخنہ اندازی
- عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کی قرارداد بعد تہران قاہرہ مفاہمت کو ختم شدہ تصور کرتا ہے، عباس عراقچی
- فیصل آباد کیمیکل فیکٹری کے مالک و مینیجر سمیت 7 افراد کےخلاف دہشت گردی پھیلانےکا مقدمہ
- ایران میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا، بدانتظامی نے تہران کے شہریوں کی زندگی مشکل بنادی !

