امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں پُرتشدد واقعات پر قابو پانے کیلئے فوجی اور وفاقی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تعینات کر دیا، غیر ملکی خبر رساں اداروں اے ایف پی اور رائٹرز کے مطابق ریپبلکن رہنما نے کہا کہ وہ شہر کی میٹروپولیٹن پولیس کو وفاقی حکومت کے کنٹرول میں رکھیں گے اور ساتھ ہی نیشنل گارڈ کو امریکی دارالحکومت کی سڑکوں پر تعینات کریں گے، ریپبلکن سیاستدانوں کی جانب سے واشنگٹن کے شہریوں پر الزام عائد کیا جارہا ہے کہ یہ شہر جرائم میں ڈوبا ہوا ہے اور بدانتظامی کا شکار ہے حالانکہ تشدد کے واقعات میں کمی آئی ہے، ٹرمپ نے کہا کہ یہ واشنگٹن ڈی سی کا یوم آزادی ہے اور ہم اپنے دارالحکومت کو واپس لے آئیں گے، ٹرمپ نے 2021 میں امریکی کیپٹل پر حملے میں ملوث 1600 افراد کو معافی دی تھی، انہوں نے شکایت کی کہ مقامی پولیس اور پراسیکیوٹرز سخت نہیں ہیں، انہوں نے کہا کہ نیشنل گارڈ کے 800 اہلکار 7 لاکھ کی آبادی والے شہر میں تعینات کیے جائیں گے اور اگر ضرورت پڑی تو مزید اہلکاروں کو طلب کیا جائے گا، جب ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں خطاب کر رہے تھے تو کئی درجن مظاہرین وائٹ ہاوس کے باہر جمع ہوگئے اور ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف غم و غصّے کا اظہار کیا، 62 سالہ ریٹائرڈ الزبتھ کرٹچلے نے کہا کہ یہاں نیشنل گارڈ کی کوئی ضرورت نہیں ہے، انہوں نے ایک بینر اٹھا رکھا تھا جس پر لکھا تھا کہ ڈی سی کہتا ہے آزادی نہ کہ فسطائیت، ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف دکھاوا اور ایک بڑا تماشا ہے، وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹھ نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال بحال نہ ہوئی تو خصوصی نیشنل گارڈ یونٹس کو بھی تعینات کیا جاسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ نیشنل گارڈ کے خصوصی یونٹس مضبوط اور سخت ہوں گے، وہ اپنے قانون نافذ کرنے والے شراکت داروں کے ساتھ کھڑے ہوں گے، یہ نئی حکمت عملی صدر ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کی طرح ہے، جنہوں نے جنوبی سرحد کو مؤثر طریقے سے سیل کردیا ہے اور بڑے پیمانے پر بے دخلیوں کے دوران لاس اینجلس میں مظاہرین کے خلاف فوجی طاقت کا استعمال کیا۔
صدر ٹرمپ نے رپورٹرز کو بتایا کہ وہ اس پالیسی کو دیگر شہروں میں بھی نافذ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جن میں نیو یارک اور شکاگو شامل ہیں، خیال رہے واشنگٹن کا وفاقی حکومت کے ساتھ ایک منفرد تعلق ہے جو اس کی خودمختاری کو محدود کرتا ہے اور کانگریس کو مقامی معاملات پر غیر معمولی کنٹرول دیتا ہے، 1970 کی دہائی کے وسط کے ہوم رول ایکٹ نے شہریوں کو میئر اور سٹی کونسل کے انتخابات کا حق دیا ہے حالانکہ کانگریس اب بھی شہر کے بجٹ پر کنٹرول رکھتا ہے، واشنگٹن پولیس کے ڈیٹا کے مطابق 2023 اور 2024 کے درمیان پُرتشدد واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے، صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر پریس کانفرنس سے پہلے پوسٹ کیا کہ وہ بے گھر افراد کے کیمپوں کو بھی ختم کرنا چاہتے ہیں اور گزشتہ ماہ ایک حکم نامہ دستخط کیا تھا جس کے ذریعے بے گھر افراد کو گرفتار کرنا آسان بنایا گیا، انہوں نے کہا کہ وہ بے گھر افراد کو رہنے کیلئے جگہ فراہم کریں گے لیکن دارالحکومت سے دور، امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ مجرموں کو جیل میں ڈالا جائے گا اور یہ سب کچھ بہت تیزی سے ہوگا، ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پچھلے ہفتے میری انتظامیہ نے 500 وفاقی ایجنٹوں کو ضلع میں بھیجا، جن میں ڈی ای اے، اے ٹی ایف، ایف بی آئی، پارک پولیس، امریکی مارشل سروس، سیکریٹ سروس اور ہوم لینڈ سکیورٹی کے افسران شامل ہیں۔ واضح رہے کہ اکتوبر میں گلیپ پول کے مطابق 64 فیصد امریکیوں کا خیال تھا کہ 2024 میں جرائم میں اضافہ ہوا ہے حالانکہ ایف بی آئی کے ڈیٹا کے مطابق ملک بھر میں تشدد کے واقعات کی شرح پچھلے پچاس سالوں کی سب سے کم سطح پر ہے، اٹارنی جنرل پام بانڈی نے کہا کہ مجھے واضح کہنا چاہیے کہ واشنگٹن ڈی سی میں جرائم کا خاتمہ ہو رہا ہے۔
بدھ, اکتوبر 15, 2025
رجحان ساز
- ہائبرڈ نظام کا نتیجہ پنجاب میں جان لیوا پولیس مقابلوں میں تشویشناک اضافہ ہوا، انسانی حقوق کمیشن
- برادر کُشی ہرگز قبول نہیں پاکستانی مقتدرہ کو سمجھنا ہوگا افغان عوام اور طالبان الگ الگ حقیقتیں ہیں
- پاکستانی فوج میں بعض افراد افغانستان کی سکیورٹی اور ترقی سے خوش نہیں، ذبیح اللہ مجاہد کی ہرزہ سرائی
- غزہ پر جارحیت کے دوسال سائبر حملوں سے 40 فیصد اسرائیلی انٹیلی جنس نظام متاثر یا سست پڑ گئے
- اسرائیل اور پاکستان کی سفارش کے باوجود صدر ٹرمپ نوبل امن پرائز کیوں نہ مل سکا؟ 😎😎
- امریکی صدر کے 20 نکات ردی دان کی نذر ہوگئے، حماس کے 8 نکات جنگ بندی کی بنیاد ہوں گے
- ایس آئی ایف سی کو آئین کیخلاف ادارہ قرار دینے پر ایمل ولی خان نے وزیر اعظم سے معافی مانگ لی!
- اورکزئی میں دہشت گردوں سے جھڑپ، ایک لیفٹیننٹ کرنل اور میجر سمیت 11 فوجی جوان شہید