ہندوستان کے وزیر خارجہ جے شنکر نے پیر کو نئی دہلی میں اپنے چینی ہم منصب وانگ یی کے ساتھ بات چیت میں اس بات پر زور دیا کہ پڑوسیوں کے درمیان تعلقات میں گرمجوشی صرف اسی صورت میں پیدا سکتی ہے جب ان کی سرحد پر امن ہو جبکہ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پیر کو کہا کہ چین سرحدی سوالات پر مثبت اور تعمیری انداز میں ہندوستان کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے اور سرحدی علاقوں میں مشترکہ طور پر پائیدار امن و سکون برقرار رکھنے کیلئے تیار ہے، چینی وزیر خارجہ وانگ یی پیر کو دو روزہ دورے پر انڈین دارالحکومت پہنچے جس کے دوران وہ ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول کے ساتھ سرحدی مذاکرات کے 24ویں دور میں شریک ہوں گے اور وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات کریں گے، مہمان وزیرخارجہ کا استقبال کرتے ہوئے جے شنکر نے اپنے ابتدائی کلمات چینی وزیر خارجہ سے کہا کہ سرحدی مسائل پر بات چیت بہت اہم ہے کیونکہ ہمارے تعلقات میں کسی بھی مثبت رفتار کی بنیاد سرحدی علاقوں میں مشترکہ طور پر امن و سکون کو برقرار رکھنے کی صلاحیت ہے، ہندوستانی وزیر خارجہ جے شنکر نے کہا کہ دونوں ممالک کے لئے یہ بھی اہم ہے کہ وہ سنہ 2020 میں ایک خونی سرحدی جھڑپ کے بعد سے مغربی ہمالیہ میں اپنی متنازع سرحد پر جمع اپنی فوجوں کو واپس بلا لیں، خیال رہے کہ وانگ یی کا یہ دورہ مودی کے چین کے دورے سے قبل کیا گیا ہے، مودی کا سات برس میں پہلا دورہ ہے جس کا مقصد شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کرنا ہے، واضح رہے کہ یہ ایک علاقائی سیاسی اور سکیورٹی گروپ جس کا روس بھی حصہ ہے، دونوں بڑے ممالک میں تعلقات میں برف اس وقت پگھلنے لگی جب اکتوبر میں نئی دہلی اور بیجنگ کے سربراہان نے روس میں بات چیت کے بعد اپنی ایل اے سی پر فوجی کشیدگی کو کم کرنے کیلئے ایک اہم معاہدہ کیا، سنہ 2020 کے موسم گرما میں ان کی متنازع ایل اے سی پر فوجی جھڑپ کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات تیزی سے خراب ہو گئے تھے، اس جھڑپ میں 20 انڈین اور چار چینی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے باقاعدہ پریس بریفنگ میں چینی وزیر خارجہ وانگ یی کے دورہ ہند اور چین اور ہندوستان کے خصوصی نمائندوں کے درمیان سرحدی تنازع پر سوال پر بات چیت کے 24ویں دور کے انعقاد کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ چین وانگ کے دورے کو ہندوستان کے ساتھ کام کرنے کے موقع کے طور پر لینا چاہتا ہے تاکہ دونوں ممالک کے قائدین کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنایا جاسکے، اعلیٰ سطحی تبادلوں کی رفتار کو برقرار رکھا جاسکے، سیاسی باہمی اعتماد کو بڑھایا جاسکے، عملی تعاون کو مضبوط کیا جاسکے، اختلافات کو صحیح طریقے سے سنبھالا جاسکے اور چین ہندوستان تعلقات کی مستحکم ترقی کو فروغ دیا جاسکے، انہوں نے کہا کہ چین اور ہندوستان کے خصوصی نمائندوں کے درمیان سرحدی سوال پر بات چیت دونوں ممالک کے درمیان سرحدی مذاکرات کیلئے ایک اعلیٰ سطحی چینل ہے، انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں نے گزشتہ دسمبر میں بیجنگ میں 23 ویں میٹنگ کی تھی، جس میں متعدد امور پر اتفاق رائے پایا گیا تھا جن میں سرحدی کنٹرول، میکانزم کی تعمیر، اور سرحد پار تبادلے اور تعاون شامل ہیں، اس سال کے آغاز میں دونوں فریقوں نے سفارتی ذرائع سے رابطے کو برقرار رکھا ہے اور پہلے ذکر کردہ کامیابیوں کے نفاذ کو فعال طور پر فروغ دیا ہے، ماؤ نے مزید کہا کہ چین موجودہ اتفاق رائے کی بنیاد پر پہلے ذکر کردہ مسائل پر ہندوستان کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کیلئے تیار ہے، ہندوستان میں اپنے قیام کے دوران وانگ ہندوستانی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کے ساتھ دو طرفہ تعلقات اور عالمی تشویش کے امور پر گہرائی سے تبادلہ خیال بھی کریں گے۔
بدھ, اکتوبر 15, 2025
رجحان ساز
- ہائبرڈ نظام کا نتیجہ پنجاب میں جان لیوا پولیس مقابلوں میں تشویشناک اضافہ ہوا، انسانی حقوق کمیشن
- برادر کُشی ہرگز قبول نہیں پاکستانی مقتدرہ کو سمجھنا ہوگا افغان عوام اور طالبان الگ الگ حقیقتیں ہیں
- پاکستانی فوج میں بعض افراد افغانستان کی سکیورٹی اور ترقی سے خوش نہیں، ذبیح اللہ مجاہد کی ہرزہ سرائی
- غزہ پر جارحیت کے دوسال سائبر حملوں سے 40 فیصد اسرائیلی انٹیلی جنس نظام متاثر یا سست پڑ گئے
- اسرائیل اور پاکستان کی سفارش کے باوجود صدر ٹرمپ نوبل امن پرائز کیوں نہ مل سکا؟ 😎😎
- امریکی صدر کے 20 نکات ردی دان کی نذر ہوگئے، حماس کے 8 نکات جنگ بندی کی بنیاد ہوں گے
- ایس آئی ایف سی کو آئین کیخلاف ادارہ قرار دینے پر ایمل ولی خان نے وزیر اعظم سے معافی مانگ لی!
- اورکزئی میں دہشت گردوں سے جھڑپ، ایک لیفٹیننٹ کرنل اور میجر سمیت 11 فوجی جوان شہید