اسرائیلی بحریہ کی جانب سے غزہ کیلئے امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کے خلاف کارروائی بعد دنیا بھر میں شدید غم و غصّے کا اظہار کیا جارہا ہے، کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو نے ملک میں موجود تمام اسرائیلی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا ہے، صدر کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دو کولمبین شہری بھی اُن کشتیوں میں سوار تھے جنہیں قبضے میں لیا گیا اور اُن کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے، صدر پیٹرو نے بدھ کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ یہ کولمبین شہری فلسطینوں کے ساتھ یکجہتی اور انسانی ہمدردی کی سرگرمیوں میں مصروف تھے، جن کے خلاف اسرائیلی فوج نے ناروا سلوک برتا، کولمبیا نے اسرائیلی سفارتکاروں کی ملک بدری کے ساتھ ہی اسرائیل کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ بھی معطل کرنے کا اعلان کیا ہے کولمبیا کے اس اقدام کی دنیا بھر میں پذیرائی جاری ہے، گزشتہ ہفتے امریکہ نے پیٹرو کا ویزہ منسوخ کر دیا تھا کیونکہ انہوں نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر امریکی فوجیوں سے کہا تھا کہ وہ اپنی عوام کے خلاف صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غیرقانونی احکامات کی نافرمانی کریں، گلوبل صمود فلوٹیلا میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی اہلیہ نے کہا ہے کہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب دو بج کر 40 منٹ کے بعد سے ان کا اپنا شوہر سے رابطہ منقطع ہوگیا، انہوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ عالمی فورمز کے ذریعے مشتاق احمد کے زندگی سے متعلق تشویش کو ختم کرانے کیلئے اقدامات اٹھائے، اسرائیلی افواج فلوٹیلا میں شامل کئی کشتیوں پر بدھ کے روز سوار ہو کر انہیں ایک اسرائیلی بندرگاہ پر لے گئی تھیں، روئٹرز کی طرف سے تصدیق شدہ اسرائیلی وزارت خارجہ کی ایک ویڈیو میں فلوٹیلا فوجیوں کے گھیرے میں ڈیک پر بیٹھی ہوئی نظر آئیں، گلوبل فلوٹیلا گزشتہ ماہ اسپین سے روانہ ہوئی تھی، جس میں 40 سے زائد ممالک کے کارکن شامل تھے، جن میں سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی موجود تھیں، بدھ کی شام اسرائیل نے جب متعدد کشتیوں کو روکا تو اُنہیں بھی حراست میں لے لیا گیا، اسرائیلی کارروائی پر عالمی سطح پر مذمت کی گئی اور کئی ملکوں میں مظاہرے پھوٹ پڑے۔
گلوبل صمود فلوٹیلا جو ایک ماہ قبل اسپین سے روانہ ہوئی تھی، جو 44 ممالک پر مشتمل ہے جو اسرائیل کی جانب سے فلسطینی علاقے پر عائد بحری ناکہ بندی کو چیلنج کرنا چاہتے تھے، جمعرات کو اسرائیلی بحری افواج نے متعدد کشتیوں پر اُس وقت قبضہ کرلیا جب کارکنوں نے راستہ تبدیل کرنے کے حکم کو ماننے سے انکار کیا، عالمی امدادی کارکنان کا کہنا ہے کہ ان پر واٹر کینن سے حملہ کیا گیا، اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے بیان میں کہا کہ کارکنوں کو جن میں سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں، حراست میں لے کر ایک اسرائیلی بندرگاہ منتقل کردیا گیا ہے، وزارت نے کہا کہ گریٹا اور اُس کے ساتھی محفوظ اور صحت مند ہیں، فلوٹیلا کے ترجمان سیف ابو کشک نے بعد ازاں بتایا کہ 13 کشتیوں کو روک لیا گیا اور 200 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے، اُنہوں نے مزید کہا کہ لگ بھگ 30 کشتیاں اب بھی اسرائیلی گشتوں سے بچتے ہوئے غزہ کی جانب بڑھنے کی کوشش کر رہی ہیں، اسرائیل نے جون اور جولائی میں بھی ناکہ بندی توڑنے کی اسی نوعیت کی کوششوں کو ناکام بنا دیا تھا، دوسری جانب، غزہ کی انسانی صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے کیونکہ اسرائیلی فوج غزہ سٹی میں پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہے۔ اکتوبر 2023ء سے اب تک 66 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں اور تقریباً پوری آبادی بے گھر ہو گئی ہے۔
منگل, اکتوبر 14, 2025
رجحان ساز
- ہائبرڈ نظام کا نتیجہ پنجاب میں جان لیوا پولیس مقابلوں میں تشویشناک اضافہ ہوا، انسانی حقوق کمیشن
- برادر کُشی ہرگز قبول نہیں پاکستانی مقتدرہ کو سمجھنا ہوگا افغان عوام اور طالبان الگ الگ حقیقتیں ہیں
- پاکستانی فوج میں بعض افراد افغانستان کی سکیورٹی اور ترقی سے خوش نہیں، ذبیح اللہ مجاہد کی ہرزہ سرائی
- غزہ پر جارحیت کے دوسال سائبر حملوں سے 40 فیصد اسرائیلی انٹیلی جنس نظام متاثر یا سست پڑ گئے
- اسرائیل اور پاکستان کی سفارش کے باوجود صدر ٹرمپ نوبل امن پرائز کیوں نہ مل سکا؟ 😎😎
- امریکی صدر کے 20 نکات ردی دان کی نذر ہوگئے، حماس کے 8 نکات جنگ بندی کی بنیاد ہوں گے
- ایس آئی ایف سی کو آئین کیخلاف ادارہ قرار دینے پر ایمل ولی خان نے وزیر اعظم سے معافی مانگ لی!
- اورکزئی میں دہشت گردوں سے جھڑپ، ایک لیفٹیننٹ کرنل اور میجر سمیت 11 فوجی جوان شہید