پاکستان کی مسلح افواج کے شعبہ اطلاعات آئی ایس پی آر نے بلوچستان کے علاقے مچ اور کول پور کمپلیکس پر مبینہ دہشت گردوں کے حملے کے بارے میں پریس ریلیز جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 29 اور 30 جنوری کی درمیانی رات مبینہ دہشت گردوں نے بلوچستان میں مچھ اور کولپور کمپلیکس پر حملہ کیا، کلیئرنس آپریشن کے دوران گزشتہ 3 دن میں 24 دہشت گرد ہلاک کیے گئے، ان دہشت گردوں کو سرچ آپریشن کے دوران مارا گیا جبکہ مارے جانے والے افراد کا تعلق کس بلوچ گروپ سے ہے نہیں بتایا جارہا ہے، بلوچستان سی ٹی ڈی پولیس کے مطابق مچھ میں کلئرنس آپریشن کے دوران گیارہ دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ سات یرغمال شہریوں کو بحفاظت بازیاب کروا لیا گیا ہے، آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردوں کے حملے کو بہادری سے پسپا کیا، آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک دہشت گردوں میں شہزاد بلوچ، عطاءاللہ، صلاح الدین اور عبدالودود شامل ہیں جب کہ ہلاک ہونے والے باقی دہشت گردوں کی شناخت کی جارہی ہے، آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 4 اہلکار شہید ہوئے جب کہ فائرنگ کے تبادلے میں دو شہری بھی مارے گئے۔
اس سے قبل پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 29 اور 30 جنوری کی درمیانی شب خودکش بمبار سمیت متعدد دہشتگرد مچھ اور کولپور کی تنصیبات پر حملہ آور ہوئے تھے جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران تین خودکش بمباروں سمیت نو دہشت گردوں کو ہلاک کیا، آئی ایس پی آر کے مطابق اس حملے کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے چار اہلکار جبکہ دو معصوم شہری بھی ہلاک ہوئے، کالعدم بلوچ عسکریت پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے مچھ میں سرکاری تنصیبات پر حملوں کی ذمہ داری قبول کی اور بعد میں دعویٰ کیا کہ شہر ان کے کنٹرول میں ہے، تاہم کوئٹہ میں سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ نہ صرف مچھ میں حملوں کا ناکام بنایا گیا بلکہ کلیئرینس آپریشن مکمل ہونے کے بعد معمولات زندگی کو بحال کیا جا رہا ہے۔