پاکستان لائرز فورم نے اعلان کیا ہے کہ تمام فارم 45 کو ڈیجیٹل طور پر محفوظ کر لیا گیا ہے، تحریک انصاف نے پری پولینگ دھاندلی کے بعد فارم 45 کے حصول کو یقینی بنایا گیا تھا جس کے مطابق الیکشن کے روز بڑے پیمانے پر دھاندلی کے باوجود پاکستان تحریک انصاف 145 نشتوں پر فتح یاب ہوچکی تھی تاہم مسلم لیگ(ن) کی دو اہم شخصیات کی رات گئے مقتدر شخصیات سے ملاقات کے بعد غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج جاری کرنا بند کردیئے اور صبح کو فارم 47 کے مطابق غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج جاری کرنا شروع کئے جس میں مسلم لیگ(ن) اور ایم کیو ایم کے اُمیدواروں کو کامیاب قرار دیا جانے لگا، الجزیرا نیوز نیٹ ورک کے مطابق عمران خان سے وابستہ کچھ آزاد امیدواروں نے کہا کہ وہ واضح فرق سے جیت گئے ہیں لیکن حکام پر نتائج میں ہیرا پھیری کا الزام لگایا۔
پاکستان کے سینئر ترین ایڈوکیٹ راجہ اکرم نے سب سے پہلے عدالت میں دھاندلی کو چیلنج کیا اور لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا جو لاہور کے ایک حلقے میں کامیاب ہوچکے تھے جبکہ الیکشن کمیشن نے اُنھیں ناکام قرار دیدیا ہے، لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کے نتائج کو درست انکوائری تک روک دیا تھا جس کے بعد پی ٹی آئی کے اُمیدوار راجہ اکرم کو الیکشن کمیشن نے کامیاب قرار دیدیا ہے، ابتک 100 کے قریب آزاد امیدوار عدلیہ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے، اس کے بعد دیکھنا ہوگا کہ وہاں کیا ہوتا ہے اور کیا ان حلقوں کے نتائج بدلتے ہیں، فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک کا کہنا ہے کہ جمعرات کے انتخابات میں 128 ملین سے زیادہ، جو رجسٹرڈ ووٹرز میں سے تقریباً 60 ملین نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا، جو موجودہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ قرار دیا گیا ہے، پاکستان کے ایک بڑے شہر کراچی میں دھاندلی عروج پر رہی ایم کیوایم کی ایسی ہزروں ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہیں جس میں ایم کیوایم کھلے عام دھاندلی کررہی ہے، ایم کیوایم کے ایک رہنما مصطفیٰ کمال کو لوگوں کی بڑی تعداد میں رنگے ہاتھوں پکڑا جب وہاں سے جعلی ووٹوں سے بھری بوریاں برآمد ہوئیں ہیں۔