سپریم کورٹ آف پاکستان نے آٹھ فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی، چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ 19 فروری بروز پیر درخواست پر سماعت کرے گا، واضح رہے کہ یہ درخواست 4 روز قبل سپریم کورٹ میں دائر کی گئی تھی، درخواست علی خان نامی شہری کی جانب سے دائر کی گئی تھی جس میں وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کو فریق بنایا گیا تھا، اس میں استدعا کی گئی کہ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کو کالعدم قرار دیے جائیں اور 8 فروری کے انتخابات کے نتیجے میں حکومت بننے کے عمل کو روکا جائے، درخواست میں مزید کہا گیا کہ عدلیہ کی زیر نگرانی 30 روز میں نئے انتخابات کروانے کا حکم دیا جائے اور دھاندلی، الیکشن فراڈ کی تحقیقات اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کے احکامات دئیے جائیں۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ 19 فروری کو سماعت کرے گا، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بنچ کا حصہ ہوں گے، واضح رہے کہ سپریم کورٹ پر کافی دباؤ تھا کی کھلی دھاندلی کے باوجود ابتک چیف جسٹس نے کیوں نہیں نوٹس لیا، سوشل میڈیا پر لوگوں کی طرف سے الزام عائد کیا جانے لگا تھا کہ چیف جسٹس مبینہ طور پر موجودہ انتخابات کی توثیق کے حق میں ہیں، ابھی واضح نہیں کہ درخواست دائر کرنے والے کے پیچھے کون کی قوت موجود ہے، اس قسم کی درخواستیں دائر کرانے کے پیچھے مقتدر قوتیں ہوتی ہیں، اب سپریم کورٹ کے پاس یہ بھی درخواست موجود ہے کہ انتخابی دھاندلی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی پر بھی فیصلہ دیں ،یہ بھی واضح رہے 19 فروری آخری دن ہے جب الیکشن کمیشن کو حتمی نتائج کا اعلان کرنا ہے۔