پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما علی محمد خان کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے انہیں اقلیتوں اور خواتین کی نشستیں حاصل کرنے کے لئے سیاسی جماعتوں سے بات چیت کرنے کی ہدایت دی ہے، سنیچر کو سردار لطیف کھوسہ اور عامر ڈوگر کے ہمراہ اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل میں ملاقات کے دوران عمران خان نے انھیں واضح ہدایات دی ہیں کہ کن کن جماعتوں کے ساتھ بیٹھ کر آپ بات کریں اور جس سے بات ہوتی ہے اس جماعت میں عارضی طور پر شامل ہوکر اپنی سیٹیں بحال کریں، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے یہ بھی ہدایت دی ہے کہ انٹرا پارٹی الیکشن جلد از جلد منعقد کیے جائیں، صحافیوں سے گفتگو کے دوران پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ راولپنڈی کے کمشنر لیاقت علی چٹھہ نے اعتراف کیا ہے کہ تحریکِ انصاف کا مینڈیٹ کسی اور کو دیا گیا ہے، انھوں نے مطالبہ کیا کہ ان کا مینڈیٹ انھیں واپس کیا جائے۔
پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا کہ اس ملک کو ہم نے پُرامن طریقے سے چلانا ہے ہماری 93 نشستیں نہیں ہیں بلکہ ہماری 160 سے بھی زیادہ نشتیں بنتی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ہم سیاسی انتقام نہیں بلکہ سیاسی استحکام کی طرف ملک کو لے کر جائیں گے، خیال رہے راولپنڈی ڈویژن کے کمشنر لیاقت علی چٹھہ نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے ڈویژن میں 70، 70 ہزار کی لیڈ سے ہارنے والے امیدواروں کو مبینہ طور پر جعلی مہریں لگا کر جتوایا گیا ہے، انھوں نے الزام عائد کیا تھا کہ اس ساری غلط کاری کی ذمہ داری میں اپنے اوپر لے رہا ہوں اور ساتھ بتا رہا ہوں جو چیف الیکشن کمشنر ہیں، چیف جسٹس ہیں وہ اس کام میں پورے شریک ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ میں اس ملک کو توڑنے کی سازش کا حصہ نہیں بن سکتا، ان الزامات کا جواب دیتے ہوئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ آپ کچھ بھی الزامات لگا سکتے ہیں، کل مجھ پر کوئی چوری کا الزام لگادیں، کوئی قتل کا الزام لگا دیں، ان کا کہنا تھا کہ الزام لگانا لوگوں کا حق ہے لیکن ساتھ ساتھ ثبوت بھی دے دیں۔