تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آئی ایم کو خط لکھنے کا مقصد ہے کہ اگر ایسے حالات میں ملک کو قرضہ ملا تو واپس کون کرے گا، اس قرض سے غربت بڑھے گی، جب تک سرمایہ کاری نہیں آئے گی، قرض بڑھتا جائے گا اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے ملک میں سیاسی استحکام لایا جائے استحکام کے بغیر حالات بہتر نہیں ہوسکتے، پہلے نواز شریف کی سلیکشن کے لئے اداروں کو تباہ کیا گیا، عدالتیں، نیب سب کچھ تباہ کیا گیا عمران خان نے کہا کہ اداروں کو تباہ کیا گیا تاکہ نواز شریف کو سلیکٹ کرسکیں نواز شریف کے لئے مجھے زیرو کیا گیا، پھر انتخابات میں دھاندلی کرائیگی، اب کمشنر راولپنڈی کے انکشافات سامنے آئے، کمشنر کو اٹھا کر تشدد کیا گیا، ویگو میں ڈال کر اٹھا کر لے گئے، اب ان کا بھی سافٹ وئیر اپ ڈیٹ کردیا ہے۔
دریں اثناء سابق وزیراعظم عمران نے اڑھائی ہفتوں کے بعد جیل میں مقدمے کی سماعت کے دوران اپنی اہلیہ بشری بی بی سے ملاقات کی راولپنڈی اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاﺅنڈ اسکینڈل ریفرنس کیس کی سماعت کے دوران دونوں عدالت میں پیش ہوئے، واضح رہے کہ پی ڈی ایم حکومت کے دوران مئی2023میں آئی ایم ایف کے وفد نے ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت رقم کی ادائیگی سے پہلے سابق وزیراعظم عمران خان سے لاہور میں ان کی رہائش گاہ زمان پارک پر ملاقات کی تھی اس ملاقات کو غیرمعمولی قراردیا گیا تھا کیونکہ یہ پہلی مرتبہ تھا کہ آئی ایم ایف نے اپوزیشن کے رہنما سے قرض کے معاملے میں ملاقات کی ہو، آئی ایم ایف وفد سے ملاقات کے بعد عمران خان نے اپنے یوٹیوب چینل پر لائیو خطاب میں کہا تھا کہ الیکشن کے بعد جب تک نئی حکومت نہیں آتی تب تک آئی ایم ایف معاہدے کی حمایت کرتے ہیں۔ آئی ایم ایف کے وفد کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ان ملاقاتوں کا مقصد آئندہ انتخابات سے قبل آئی ایف ایم کے نئے پروگرام کے تحت کلیدی اہداف کی حمایت سے متعلق سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل کرنا ہے اس سلسلہ میں تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ قسط کے حصول کے لئے آئی ایم ایف کے وفدکی ملاقات پر کسی کو اعتراض نہیں تھا اس ملاقات میں ایک طرح سے مشروط گارنٹی دی گئی تھی۔
اب تحریک انصاف عالمی مالیاتی ادارے کو خط لکھ کر اسے وعدہ یاد دلارہی ہے تو اسے منفی رنگ دینے کی کوشش ہورہی ہے ہم پاکستانی قانون کے مطابق ملکی اداروں پر مشتمل تحقیقاتی کمیشن بنانے کی درخواست کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ جب ہماری آواز ملک کے ادارے اور حکومت نہیں سن رہی تو ہمارے پاس کون سا آپشن بچتا ہے؟ہم آئی ایم ایف وفد کی ملاقات اور وعدوں کو ملکی مفاد میں سامنے نہیں لارہے تحریک انصاف نے ملک کے لئے آئی ایم ایف کی قسط کی جاری کروانے کے لئے پی ڈی ایم حکومت کی حمایت کی تھی۔
1 تبصرہ
جناب ایڈیٹر
قرض حکومتیں لیتی ہیں عیاشیاں کرتی ہیں مگر ادائیگی عوام کرتے ہیں ٹیکس دے دے کر عوام کی کمر ٹوٹ چکی ہے، عمران خان نے آئی ایم ایف کو درست خط لکھا ہے، اب حکومتوں کی عیاشیوں کا بوجھ عوام نہیں اٹھائیں گے،