بلوچستان میں الیکشن 2024ء میں کی گئی دھاندلی کے خلاف ڈپٹی کمشنر کے دفتر سامنے قوم پرست جماعتوں کا دھرنا ختم کرتے ہوئے چار جماعتی بلوچ اتحاد نے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ(ن) کو دھاندلی کے ذریعے کامیاب قرار دینے کے خلاف بلوچستان بھر میں احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کوئٹہ میں چار جماعتی اتحاد نے ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے 17 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے اور احتجاج کا دائرہ بلوچستان بھر میں پھیلانے کا اعلان کردیا، دھرنا ختم ہونے کے بعد ڈی سی آفس کے سامنے انسکمب روڈ پر ٹریفک بحال کردی گئی، بی این پی، پی کے میپ، نیشنل پارٹی، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کا حالیہ انتخابات میں دھاندلی کے ذریعے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ(ن) کو کامیابی کے اعلان کے بعد سے دھرنا جاری تھا، بی این پی کے رہنما غلام نبی مری نے کہا کہ 17 روز دھرنا دے کر احتجاج ریکارڈ کرایا، کسی نے بات نہیں سنی، اب شہر میں دھرنا ختم کرکے صوبے میں احتجاج کو وسعت دیں گے اور بلوچستان بھر میں ریلیاں، دھرنے اور احتجاجی جلسے کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ عام انتخابات میں زبردست دھاندلی کے نتیجے میں بلوچستان میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ(ن) کو کامیاب کرایا گیا جبکہ بلوچ قوم پرست جماعتوں کوپارلیمانی سیاست سے باہر کردیا گیا، 8 فراری کے بعد 13 فراوری کو بلوچستان میں انتخابی عمل میں ریاستی اداروں کی مبینہ مداخلت کے خلاف صوبے بھر میں شٹرڈاون اور پہیہ جام ہڑتال کی گئی، کامیاب ہرتال نے بلوچ سیاستدان اکبر بگٹی کے فوج کے ہاتھوں قتل پر بلوچستان میں کی گئی ہڑتال کی یاد تازہ کردی تھی، یوں تو ملک بھر میں دھاندلی زدہ انتخابات کے خلاف احتجاج جاری ہے لیکن بلوچستان کے حساس سیاسی حالات میں پاکستانی فوج کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے، بلوچ رہنما اختر مینگل اور محمود خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ(ن) نے الیکشن خریدا ہے اور بلوچ عوام اس دھاندلی زدہ الیکشن کی منظوری نہیں دیں گے، خیال رہے کہ خیبر پختونخواہ اور بلوچستان اسمبلیوں کے اجلاس نہیں بلائے گئے ہیں جبکہ سندھ اسمبلی اور پنجاب اسمبلی میں حلف برداری اور اسپیکر کا انتخاب مکمل کرلیا گیا ہے۔
1 تبصرہ
جناب ایڈیٹر
پورے ملک میں دھاندلی کرائی گئی ہے بلوچستان نہ پیپلزپارٹی کا ہے اور نہ مسلم لیگ(ن) کا ہے یہاں پیسے چلے ہیں بڑے بڑے لوگ ملوث ہیں، اب بلوچستان کی تقدیر بلوچوں کے ہاتھ میں نہیں رہی ہے جسکی وجہ سے یہاں احساس محرومی بڑھے گی۔