پاکستان کی وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سربراہ سکندر راجہ کو تحریک انصاف کیساتھ متعصبانہ رویہ اختیار پر انعام دینے کا فیصلہ کیا ہے، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت چیف الیکشن کمشنر کو کینیڈا میں سفیر لگا رہے، قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کل ہمارے پاس بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے کورٹ آرڈرز تھے، ہمیں کہہ دیا گیا یہاں سکیورٹی خدشات ہیں، ملاقات نہیں ہوگی، عمر ایوب نے کہا کہ اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ اسد وڑائچ خود کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے، ہم نے اسے عدالت کا حکم دکھایا تو اس نے پھینک دیا، پی ٹی آئی رہنما نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا اور کمیشن کے دیگر ممبران کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا، عمر ایوب نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کو مستعفی ہونا چاہیئے۔
عمر ایوب نے دعویٰ کیا کہ ہمارے پاس رپورٹس ہیں کہ چیف الیکشن کمشنر کو پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی مخلوط حکومت کینیڈا سفیر بناکر بھیج رہی ہے، سکندر سلطان راجا کو کینیڈا میں سفیر لگایا جا رہا ہے، یہ انعام دینے کی کون سی روایت قائم کررہے ہیں، عمر ایوب نے کہا کہ پورے پنجاب سے ہمارے 102 لوگوں کو گرفتار کیا گیا، ہمارے 2 ارکان آج بھی پابند سلاسل ہیں، حیدر مجید اور حسن نیازی آج بھی پابند سلال ہیں، سردار لطیف کھوسہ کو ہراساں کیا جارہا ہے، بزرگ ماہر قانون کی گرفتاری کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، حکومت اخلاقیات چھوڑ چکی ہے، آئین اور قانون کا احترام ختم ہوگیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں غیرقانونی اور غیرآئینی کام نہیں ہونا چاہیئے، ان لوگوں کو برطرف کرکے ایکشن لینا چاہیئے۔
1 تبصرہ
پاکستان کیلئے یہ شخص بہت ہی بڑا منحوس شخص ہے، پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے دھاندلی کرائی اور اب انعام دیا جارہا ہے