ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ فلسطینی علاقوں میں بہت بڑا انسانی المیہ رونما ہو رہا ہے، استنبول میں خلیج کانگریس سینٹر میں افطار پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ ایک تکلیف دہ دور سے گزر رہا ہے جب تنازعات، انسانی المیے اور بحران عروج پر ہیں، ایردوان نے اس بات پر زور دیا کہ جب ہم اپنے پیاروں، خاندانوں اور رشتہ داروں کے ساتھ افطار کی خوشیاں بانٹ رہے ہیں، وہیں غزہ اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ایک بہت بڑا انسانی المیہ ہے جس کے لیے الفاظ ناکافی ہیں، انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانیت کے لئے انتہائی تکلیف دہ اور شرمناک دنوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں، جہاں گرم کھانے یا صاف پانی کا ایک گلاس ملنا بھی عیش و عشرت سے کم نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے دل کے مختلف کونوں میں ہمارے بھائی، خاص طور پر یمن، شام، سوڈان، ترکستان اور افغانستان میں ان مقدس دنوں میں واقعی سخت امتحانوں سے گزر رہے ہیں۔
ایردوان نے کہا کہ ہم اس دور سے گزر رہے ہیں جب مظلوموں کے لئے انصاف، امن اور یکجہتی کی ضرورت پہلے سے زیادہ ہے، صدر ایردوان نے یہ دیکھ کر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہ رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی ترک قوم نے غزہ اور دیگر مظلوم علاقوں کے لیے اپنی امداد میں اضافہ کر دیا ہے، انہوں نے کہا کہ سب کو یہ بات جان لینی چاہیئے کہ ترکیہ اور ترک قوم کے طور پر مصیبت کا شکار لوگوں کی مدد کے لئے آگے آتے رہیں گے، جیسا کہ ہم نے صدیوں سے یہی کیا ہے، خیال رہے ترکیہ کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم ہیں اور ترک حکومت اسرائیل کو ایک جائز ریاست کے طور پر تسلیم کرتی ہے، غزہ پر حالیہ اسرائیلی جارحیت کے دوران ترک حکومت کا رویہ نہایے مذموم رہا اور فوجی لحاظ سے مستحکم ملک فلسطینیوں کی مدد سے گریزاں رہا۔