سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے کمانڈر ریئر ایڈمرل علی رضا تنگسیری نے کہا ہے کہ ایران اپنے تیل کو ضبطگی کے نام پر چوری نہیں ہونے دیگا، سمندری اور زمینی راستوں پر ہمارا خام تیل ضبط ہوا تو ایران خاموش رہے ہم اس کا بدلہ لیں گے اب ایرانی خام تیل کے ذخائر سے غیرملکی فائدہ نہیں اٹھا سکتے، ایرانی بحریہ تیل کی سمندری اسمگلنگ کو مکمل طور پر بند کرچکی ہے، یہ بات اُنھوں نے پیر کے روز ایرانی تیل کی صنعت کو قومیائے جانے کی 73ویں سالگرہ کے موقع پر کہی، اگر کوئی بھی غیرملکی طاقت ہمارا تیل چوری کرتے ہیں اور دنیا میں کہیں بھی ہمارے ٹینکرز کو پکڑ لیتے ہیں تو ہم جوابی کارروائی کریں گے اور یہ کارروائی سمندر میں بھی ہوگی اور خشکی پر بھی ہوگی، ریئر ایڈمرل علی رضا تنگسیری نے کہا کہ وہ دن گئے جب غیر ملکی ایران کے لوگوں کی دولت کی لوٹ مار پر فخر کرتے تھے۔
ریئر ایڈمرل علی رضا تنگسیری نے مزید کہا کہ برطانیہ نے کئی سالوں تک ایرانی تیل اور وسائل کو لوٹا۔ تاہم آج ملک کے نوجوان عالمی استکبار کے خلاف فخر سے کھڑے ہیں، مارچ 1951 کو ایرانی پارلیمنٹ کے ارکان نے جمہوری طور پر منتخب وزیر اعظم محمد مصدق کی طرف سے تیل کی 20 صنعت کو قومیانے کے لئے پیش کیا گیا ایک بل منظور کیا، مصدق کے فیصلے کو ان کی قوم پرست جماعت کے ساتھ ساتھ ممتاز عالم دین آیت اللہ کاشانی کی قیادت میں مذہبی شخصیات کی حمایت حاصل تھی، اس اقدام نے ایران کی تیل کی صنعت پر برطانیہ کی چار دہائیوں کی حکمرانی کا خاتمہ کر دیا۔ برطانیہ کی ملکیت والی اینگلو-ایرانی آئل کمپنی کو صنعت پر اجارہ دارانہ کنٹرول حاصل تھا اور وہ ایرانی حکومت کو آمدنی کا صرف ایک چھوٹا حصہ ادا کرتی تھی۔