اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ان کے ملک کو جو بھی نقصان پہنچائے گا اسرائیل اس کے خلاف کارروائی کرےگا، نیتن یاہو نے جمعرات کی شب سکیورٹی کابینہ اجلاس کے دوران دعویٰ کیا کہ ایران کئی برسوں سے براہِ راست یا خطے میں موجود اسرائیل مخالف مزاحمتی تنظیموں کے ذریعے تل ابیب کے خلاف اقدامات کر رہا ہے۔ اس لئے ایران اور خطے میں موجود مزاحمتی تنظیموں کے خلاف دفاعی اور جارحانہ انداز میں کارروائیاں کی جا رہی ہیں، نیتن یاہو کا یہ بیان ایسے موقع پر آیا ہے جب اسرائیل میں ایران کے متوقع جوابی حملے کے پیشِ نظر سکیورٹی اقدامات سخت کیے جا رہے ہیں، یاد رہے کہ رواں ہفتے شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیل کے میزائل حملے میں ایران کے دو اعلیٰ فوجی افسران سمیت پانچ عسکری مشیر شہید ہو گئے تھے، جس کے بعد ایران نے دمشق حملے کا بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا، اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ اجلاس سے قبل ہی فوج نے اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کرنے اور ایئر ڈیفنس یونٹس کے لئے مزید اہلکاروں کو متحرک کرنے کا اعلان کیا تھا۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اسرائیل کے معاشی حب تل ابیب کے شہریوں کا بتانا ہے کہ شہر میں جی پی ایس سروس معطل ہو چکی ہے اور خطرے کے سائرن چیک کئے گئے ہیں، اسرائیلی شہریوں کا کہنا ہے شہر میں ماحول میں خوف ہے اور جو لوگ بیرون ملک جاسکتے ہیں وہ پہلی میسر پرواز سے ملک سے فرار ہورہے ہیں، تل ابیب چہر میں ایک ہزار سے زائد زیر زمین پناہ گاہوں کو تیار کیا جارہا ہے، وزیرِاعظم نیتن یاہو کی زیر صدارت سکیورٹی کابینہ کے اجلاس میں کے جاری شدہ اعلامیہ میں ایرانی سفارت خانے پر حملے کا کوئی ذکر نہیں کیا تاہم اعلامیئے میں کہا گیا کہ اسرائیل کو معلوم ہے کہ ہمیں اپنا دفاع کس طرح کتنا ہے، دوسری جانب وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو اسرائیلی ہم منصب سے ٹیلی فونک بات چیت کے دوران ایران کے خطرے پر بھی بات کی ہے، وائٹ ہاؤس کے مطابق بائیڈن نے واضح کیا ہے کہ امریکہ کسی بھی خطرے کے خلاف اسرائیل کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔