چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی نے سندھ حکومت کو صوبے میں ایک ماہ میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنا کر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات کردی، کراچی میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ عقیل احمد عباسی کی صدارت میں امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا جس میں ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ اور دیگر افسران نے الگ الگ بریفنگ دی اور رپورٹس پیش کیں، اجلاس کے دوران چیف جسٹس نے ہدایات جاری کی کہ کوئی بھی کتنا طاقتور ہو رعایت نہ برتی جائے اور امن و امان کو خراب کرنے والوں کو انجام تک پہنچایا جائے، انہوں نے کہا کہ ایک ماہ میں امن و امان یقینی بنایا جائے اور رپورٹ پیش کریں، اجلاس کے بعد آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں اسٹریٹ کرائم، سیف سٹی اور کچے کے ڈاکوؤں کا ایشو ہے، ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم روکنے کیلئے گشت بڑھانے پر بات ہوئی ہے اور غلام نبی میمن نے کہا کہ پولیس یقینی بنائے گی کہ جھوٹے مقدمات نہ بنیں، انہوں نے کہا کہ کیس جب رجسٹر ہوتا ہے تو ٹھیک تفتیش ہوتی ہے اور ملزمان کو سزا بھی ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں لوٹ مار میں صرف رمضان المبارک کے دوران ہی خاتون سمیت 13 افراد موت کو گھاٹ اتار دیا گیا ہے جب کہ متعدد شہری زخمی بھی ہوچکے ہیں، سفاک ڈاکو صرف مارچ کے مہینے میں مجموعی طور پر 19 جبکہ رواں سال 52 شہریوں سے جینے کاحق چھین چکے ہیں، کریمنل جسٹس سسٹم میں کئی چیزوں کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، پولیس کی طرف سے سوشل میڈیا کیلئے جاری ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم اور ڈکیتیوں میں بیرون شہر کے لوگ ملوث ہیں اور یہ افراد زیادہ تر کچی آبادیوں میں رہائش پذیر ہوتے ہیں، جہاں پولیس کے انٹیلی جنس یونٹ کی رسائی بہت کم ہے جبکہ پرائم انٹیلی جنس ایجنسیوں کی ترجیح اسٹریٹ کرائم نہیں ہے۔
1 تبصرہ
کراچی تو لاوارث شہر ہے یہان اندون سندھ سے پیپلزپارٹی کے کارکنوں اور ہمدردوں کو کراچی بلوایا گیا ہے تاکہ کراچی والوں سے لوٹ مار کریں