پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ بھارت پہلے بھی پاکستان میں براہ راست قتل کراتا رہا ہے، گزشتہ روز بھارتی دہشت گرد سربجیت سنگھ پر حملے کے ملزم عامر تانبا کے اوپر ہونے والے حملے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے بتایا کہ اس سے پہلے بھی دو چار واقعات میں بھارت پاکستان کے اندر براہ راست قتل میں ملوث رہا، اس معاملے پر پولیس کی تحقیقات جاری ہیں، جب تک تفتیش مکمل نہیں ہوجاتی اس لئے ابھی کچھ کہنا ممکن نہیں ہے، عامر تانبا کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا شبہ ہے، واضح رہے کہ بھارتی وزیر دفاع نے صاف صاف کہا ہے کہ وہ بھارتی سلامتی کیلئے خطرہ بننے والے افراد کو پاکستان میں گھس کر ماریں گےجبکہ برطانوی اخبار نے 20 پاکستانی شہری کے قتل میں بھارتی انٹیلی جنس کے ملوث ہونے کے بارے میں بتایا ہے، کراچی میں اسٹریٹ کرائم کےبارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس بارے میں میں انسپکٹر جنرل پولیس سے بھی رابطے میں ہوں اور سندھ پولیس اس پر کام کر رہی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر لوگوں کو پکڑا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 8 پنجابیوں کے قتل کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، ان کو زیارت کے ویزے پر لے جایا جارہا تھا، ہیومن ٹریفکنگ پر بھی کام جاری ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہوائی اڈوں پر امیگریشن کاؤنٹرز کا مسئلہ حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ہم نے ہوائی اڈوں پر ای گیٹ کے اوپر بھی کام شروع کردیا ہے تاکہ بغیر امیگریشن افسر کے پاسپورٹ اسکین کر کے پاس کرلیا جائے، ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بجلی کی قیمت بہت زیادہ ہے اور میری وزیر اعظم سے بھی بات ہوئی ہے، انہوں نے یقین دہانی کروائی ہے کہ جو بھی دباؤ ہوگا تو ایف آئی اے کا ساتھ دیں گی، محسن نقوی نے بتایا کہ اس سلسلے میں ایف آئی اے لاہور نے کافی اچھا کام کیا، انہوں نے لیسکو میں 83 کروڑ یونٹ اوور بل پکڑے ہیں، ظلم یہ ہے اضافی یونٹس حکومتی آفس اور انڈسٹری ڈال دیتے ہیں اور جو 300 یونٹ والے کو بھی اوور بلنگ کردیا جاتا تھا، ہم پاکستان میں اس کا خاتمہ کریں گے۔