ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم نے پیر کے روز اسرائیل پر زور دیا کہ وہ کوئی جوابی اقدام نہ کرے کیونکہ اس سے مشرق وسطیٰ میں تناؤ میں اضافہ ہو گا، انہوں نے کہا کہ دو روز قبل ایران نے اسرائیل پر ڈرونز اور میزائلوں سے جو بڑا حملہ کیا تھا وہ جائز تھا، انور ابراہیم کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے کے بعد ایران کی جانب سے ڈرونز اور میزائل بھیجنا ایک جائز عمل تھا، فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے پیر کو کہا کہ ان کی حکومت اسرائیل پر ایران کی جانب سے ڈرون اور میزائل حملے کے بعد اسرائیل اور ایران کے درمیان صورت حال کو مزید کشیدگی سے بچانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرے گی، میکرون نے فرانسیسی میڈیا بی ایف ایم ٹی وی اور آر سی ایم سے بات کرتے ہوئے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ کشیدگی بڑھانے کی بجائے ایران کو تنہا کرنے کی کوشش کرے۔
جرمن چانسلر اولاف شولز نے بھی پیر کے روز ایک بیان جاری کیا جس میں ایران کو اسرائیل پر مزید حملوں کے خلاف انتباہ کیا گیا ہے، جب کہ اسرائیل پر زور دیا گیا کہ وہ صورت حال کو مزید خراب ہونے سے بچانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے اور ایران کے ساتھ کشیدگی کو بڑھانے سے گریز کرئے، دوسری طرف امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق امریکہ اور یورپی ڈسٹرائر کی مدد سے 80 سے زیادہ ڈرونز اور کم از کم چھ بیلسٹک میزائلوں کو ایران اور یمن سے اسرائیل پر داغے جانے کے دوران تباہ کردیا گیا، سینٹرل کمانڈ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ امریکہ خطے کی سکیورٹی کو بڑھانے کے لئے علاقائی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گی۔