ایران کی بری فوج کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل حیدری کا کہنا ہےکہ اسرائیل کے خلاف ایران کی جوابی کارروائیوں نے اس باطل سوچ کو مزید کمزور کردیا ہے کہ ظالم اور بچوں کو مارنے والی تل ابیب حکومت ناقابل شکست ہے، حیدری نے منگل کے روز کہا کہ شام میں اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل خانے پر اسرائیلی حکومت کے دہشت گرد حملے کے بدلے میں اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں میں اسکی فوجی تنصیبات پر کامیاب تجربے نے ریت کی دیوار میں شگاف ڈال دیئے ہیں اور تہران کے خلاف تل ابیب کی معمولی سی غلطی اس دیوار کو گرانے کا پہلا مرحلہ شروع کردے گی، بدنام زمانہ اسرائیلی حکومت کو شدید اور منہ توڑ جواب دے کر اسلامی دنیا کیلئے راستہ ہموار کردیا ہے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی فوجی اڈوں کی تباہی مغربی ایشیا میں امریکی انتظامیہ اور اس کے اتحادیوں کی اسرائیل کیلئے مالی، لاجسٹک اور سیاسی حمایت کے باوجود تہران کی بڑی کامیابی ہے، ایرانی مسلح افواج اب کسی بھی قسم کے خطرات کا مقابلہ کر سکتی ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے دلیرانہ اور فیصلہ کن اقدام نے لاکھوں آزادی پسندوں کے دلوں کو دھڑکن بن چکے ہیں۔
محبت کرنے والے مسلمانوں، غمزدہ غزہ کے باشندوں اور مزاحمتی قوتوں کے مجاہدین اور باطل پر حق کی فتح کے بارے میں خدائی وعدے پر یقین رکھنے والوں کیلئے ایران کی کامیابی خوشی کا موقع ثابت ہوئی ہے، جنرل حیدری نے مزید کہا کہ ایرانی جوابی حملے میں مقبوضہ علاقوں اور شام کے درمیان سرحد پر جبل الشیخ ہائٹس میں اسرائیلی فوج کے سب سے اسٹریٹجک اڈے اور نگرانی کی جگہ کو نشانہ بنایا گیا، ایرانی اعلیٰ عسکری شخصیت نے کہا کہ نیواتیم ایئربیس پر حملے نے صیہونی حکومت کی اسٹریٹجک لاجسٹکس صلاحتوں کو نقصان پہنچایا ہے، ایرانی حملوں کے بعد اسرائیل کی فیصلہ سازی اور ڈیٹرنس پاور کو زبردست دھچکا پہنچایا۔