شام میں ایران کے سفارت خانے پر حملے اور ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب تہران کی جوابی کارروائی کا حوالہ دیتے ہوئے چین نے کہا کہ اسے یقین ہے کہ ایران اپنی خودمختاری اور وقار کی حفاظت کرتے ہوئے صورتحال کو اچھی طرح سے سنبھالے گا اور خطے کو مزید انتشار سے بچا سکے گا، چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہ یان سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ چین نے علاقائی اور پڑوسی ممالک کو نشانہ نہ بنانے پر ایران کے موقف کو سراہا، چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے اپنے سعودی ہم منصب سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ چین مشرق وسطیٰ میں تصادم کو مزید بڑھانے سے بچنے کے لئے سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے، سرکاری خبر ایجنسی شنہوا نے کہا کہ چین شام میں ایران کے سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کے مسئلے کو سفارتی ذرائع سے حل کرنے کیلئے سعودی عرب کے کردار کو سراہتا ہے۔
دوسری طرف جرمنی کی وزیر خارجہ اینالینا بیربوک کا کہنا ہے کہ متعدد یورپی ممالک ایران کے خلاف یورپی یونین کی موجودہ پابندیوں کو بڑھانے پر نظرثانی کررہے ہیں جو ڈرونز کی پیداوار کو نشانہ بناسکتی ہے، بیرباک نے گزشتہ سال کے آخر میں فرانس اور یورپی یونین کے دیگر شراکت داروں کے ساتھ یورپی یونین کی پابندیوں کے نظام میں توسیع کے لئے مہم چلائی تھی، بیرباک نے کہا مجھے امید ہے کہ اب ہم آخرکار یہ قدم یورپی یونین کے ساتھ مل کر اٹھا سکتے ہیں، مشرق وسطیٰ میں کشیدگی پر یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی ایک ورچوئل میٹنگ منگل کو ہونے کا امکان ہے، ڈرونز اور میزائل ٹیکنالوجی نے اسرائیل اور ایران کے درمیان مساوات قائم کردی ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ ایران اکثر خطے میں اپنی چالوں اور مختلف واقعات پر اپنے ردعمل کا اظہار کرسکتا ہے۔