پاکستان کے زیر انتظام کشمیر بھر میں جموں کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی نے 38 نکات پر مشتمل مطالبات پورے نہ ہونے پر29 ستمبر سے غیر معینہ مدت کیلئے لاک ڈاون کا اعلان کیا ہے جس کے بعد آزاد جموں کشمیر حکومت نے پورے علاقے میں موبائل فون، انٹرنیٹ سروس اور لینڈ لائن فون بھی بند کردیئے ہیں، جس کی وجہ سے آزاد کشمیر کے شہریوں میں خوف و ہراس کی پایا جاتا ہے، لینڈ لائن فون بند ہونے کے باعث شہریوں کا باہر کی دنیا سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے، یاد رہے کہ اس ہڑتال کی کال کو واپس لینے اور مطالبات کے حل کیلئے حکومت پاکستان اور اس کے زیر انتظام کشمیر کی مقامی حکومت نے 25 ستمبر کو مظفرآباد میں عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کیے تھے جو بغیر کسی نتیجے پر پہنچے ناکام ہوگئے تھے، مذاکرات میں ناکامی کے بعد عوامی ایکشن کمیٹی نے 29 ستمبر آزاد جموں و کشمیر بھر میں مکمل لاک ڈاؤن کا دوبارہ اعلان کیا تھا، جموں کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی نے اپنے مطالبات میں حکمران طبقات کی مراعات اور مہاجرین مقیم پاکستان کی 12 اسمبلی نشستوں کا خاتمہ، علاج معالجہ کی مفت سہولیات، یکساں و مفت تعلیم کی فراہمی، انٹرنیشنل ائیر پورٹ کا قیام شامل کیا ہے، اس کے علاوہ مطالبات میں کوٹہ سسٹم کا خاتمہ، عدالتی نظام میں اصلاحات بھی مطالبات کا حصہ ہیں، سرکاری سطح پر فراہم کردہ اطلاعات کے مطابق پاکستان کی وفاقی حکومت اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی حکومت نے دوران مذاکرات کئی مطالبات تسلیم کرلئے تھے مگر کچھ مطالبات پورے نہ ہونے کی وجہ سے مذاکرات ناکام ہوئے تھے، پاکستان کے وزیر امور کشمیر امیر مقام نے جموں کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی سے ہونے والے مذاکرات کی ناکامی کے بعد دعویٰ کیا کہ ایکشن کمیٹی کے ساتھ دوران مذاکرات تمام عوامی مطالبات مان لئے گئے تھے مگر کشمیر کے اندر آئینی معاملات کو ہم ایک کمرے میں بیٹھے کر کیسے تسلیم کرسکتے تھے، ان کے مطابق وہ اختیار ہمارے پاس نہیں بلکہ اسمبلی کے پاس ہے، ان کے بیشتر مطالبات جو آئین و قانون کے دائرہ کار میں آتے تھے اور جن کا تعلق کشمیری عوام کی بہتری سے تھا، خواہ وہ وفاقی حکومت سے متعلق تھے یا آزاد جموں و کشمیر حکومت سے تھے سب مان لئے گئے، آخر میں ایکشن کمیٹی نے کچھ غیر قانونی مطالبات رکھ دیئے، جن میں کشمیر اسمبلی سے مہاجرین کی 12 نشستوں کا خاتمہ بھی شامل تھا۔
امیر مقام نے کہا کہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ یہ آئینی اور قانونی معاملہ ہے، آپ عوام کا مینڈیٹ لے کر الیکشن جیتیں اور اسمبلی میں آئیں، پھر ترامیم کرائیں، اس کے بغیر یہ ممکن نہیں، یاد رہے کہ اس وقت عوامی ایکشن کمیٹی کے ذمہ دران ڈور ٹو ڈور اس ہڑتال کو کامیاب بنانے کی مہم چلا رہے ہیں جبکہ پاکستان سے رینجرز کی گاڑیاں کشمیر کے مختلف اضلاع میں پہنچا دی گئی ہیں، جسے مقامی سطح پر ممکنہ احتجاجی لہر سے نمٹنے کی تیاری قرار دیا جا رہا ہے، یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے مختلف اضلاع میں پولیس اور رینجیرز نے مشترکہ طور پر فلیگ مارچ بھی کیے، دارالحکومت مظفرآباد میں مظاہرین نے رینجرز کی گاڑیاں روک کر نعرے بازی بھی کی، آزاد جمون و کشمیر میں امن و امان کی صورتحال کشیدہ ہے، ایکشن کمیٹی کے مطابق مہاجرین کی ملک بھر میں 12 نشتوں کی وجہ سے آزاد جموں و کشمیر حکومت پر راولپنڈی کا کنٹرول رہتا ہے جو اس علاقے کی تقدیر بدلنے میں بڑی رکاوٹ رہی ہے، آزاد جموں و کشمیر میں ایک نامقبول حکومت کی وجہ سے صورتحال مزید کشیدہ ہے۔
منگل, اکتوبر 14, 2025
رجحان ساز
- ہائبرڈ نظام کا نتیجہ پنجاب میں جان لیوا پولیس مقابلوں میں تشویشناک اضافہ ہوا، انسانی حقوق کمیشن
- برادر کُشی ہرگز قبول نہیں پاکستانی مقتدرہ کو سمجھنا ہوگا افغان عوام اور طالبان الگ الگ حقیقتیں ہیں
- پاکستانی فوج میں بعض افراد افغانستان کی سکیورٹی اور ترقی سے خوش نہیں، ذبیح اللہ مجاہد کی ہرزہ سرائی
- غزہ پر جارحیت کے دوسال سائبر حملوں سے 40 فیصد اسرائیلی انٹیلی جنس نظام متاثر یا سست پڑ گئے
- اسرائیل اور پاکستان کی سفارش کے باوجود صدر ٹرمپ نوبل امن پرائز کیوں نہ مل سکا؟ 😎😎
- امریکی صدر کے 20 نکات ردی دان کی نذر ہوگئے، حماس کے 8 نکات جنگ بندی کی بنیاد ہوں گے
- ایس آئی ایف سی کو آئین کیخلاف ادارہ قرار دینے پر ایمل ولی خان نے وزیر اعظم سے معافی مانگ لی!
- اورکزئی میں دہشت گردوں سے جھڑپ، ایک لیفٹیننٹ کرنل اور میجر سمیت 11 فوجی جوان شہید