پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں پیر کے روز ہونے والی شدید بارشوں کے نتیجے میں چھ افراد ہلاک اور ایک خاتون لاپتہ ہوگئی ہیں، اسٹیٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق اس خطے میں آٹھ مکانات مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں جبکہ 46 مکانات جزوی طور پر متاثر ہوئے، اس خطے میں تعلیمی ادارے 23 اگست تک بند رہیں گے، تفصیلات کے مطابق پونچھ یونیورسٹی کی لیکچرار ڈاکٹر گل لالہ نالہ تراڑ میں گاڑی سمیت سیلابی پانی میں بہہ گئیں، ریسکیو ٹیموں نے ایک گھنٹے کی کوشش کے بعد ان کی لاش کو نالے سے نکال لیا ہے، ڈاکٹر گل لالہ کا تعلق راولاکوٹ کے نواحی علاقے کھڑک سے تھا، اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق راولاکوٹ میں سیلابی پانی کی وجہ سے سات مکانات مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں اور 22 مکانات جزوی طور پر متاثر ہوئے ہیں۔ اس علاقے میں تین گاڑیاں بھی سیلابی پانی میں بہہ گئی ہیں، نیلم ویلی میں کراچی سے تعلق رکھنے والی ایک فیملی، جو تاؤ بٹ سیر کیلئے نکلی تھی، شنڈداس کے مقام پر حادثے کا شکار ہوگئی، ڈاکٹر ذیشان شاہد اور ان کی اہلیہ موقع پر ہلاک ہوگئے جبکہ ان کی چھوٹی بچی محفوظ رہیں، حادثے سے گاڑی کے ڈرائیور اور کنڈیکٹر بھی مر گئے ہیں، نیلم میں شدید بارشوں سے گاڑیوں کے حادثات میں چار افراد ہلاک ہوئے اور ایک شخص زخمی ہو گئے ہیں، ضلع بھمبر میں بھی بارشوں کے باعث کئی مکانات متاثر ہوئے ہیں، یہاں چھ مکانات جزوی طور پر تباہ ہوئے، سدھنوتی میں ایک مکان مکمل طور پر تباہ ہو گیا اور 18 مکانات جزوی طور پر متاثر ہوئے، کوٹلی میں نالے میں بہہ جانے والی ایک خاتون کی لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے، پٹہکہ میں ایک خاتون پاؤں پھسل کر گرنے سے ہلاک ہوگئی ہیں، خیبر پختونخوا میں تباہ کن سیلاب کے باعث ہونے والی اموات کی تعداد 341 تک پہنچ گئی جب کہ صوبائی حکومت نے پیر کے روز تمام متاثرہ اضلاع کیلئے 80 کروڑ روپے کے امدادی فنڈز جاری کردیئے جب کہ شدید متاثرہ ضلع بونیر کیلئے اضافی 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) خیبرپختونخوا کی جانب سے حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث صوبہ کے مختلف اضلاع میں اب تک ہونے والے جانی ومالی نقصانات کی رپورٹ جاری کردی گئی۔
دوسری طرف خیبرپختونخوا مون سون سیزن کے ایک اور طاقتور اسپیل کا دھواں دھار آغاز ہوگیا، خیبرپختونخوا کے کئی اضلاع مسلسل شدید برسات کی زد میں ہیں، خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی میں بادل پھٹنے سے تباہی مچ گئی، مختلف حادثات میں 8 افراد جاں بحق، متعدد زخمی ہیں جبکہ اموات میں اضافے کا خدشہ ہے، خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی میں گدون کے علاقے دراوڑی بالا میں بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، ریسکیو 1122 کی بروقت کارروائی میں 160 سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے، ریسکیو ترجمان کے مطابق مردان، نوشہرہ، چارسدہ اور صوابی کی ٹیمیں ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں، ان کے مطابق سیلابی صورتحال میں چار افراد ہلاک اور چھ زخمی ہوئے ہیں جبکہ 15 گھروں کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں، ترجمان ریسکیو 1122 بلال فیضی نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ صوابی میں زیادہ نقصان کا خدشہ بتایا گیا تھا لیکن ریسکیو اہلکاروں نے بر وقت پہنچ کر سیلاب میں پھنسے لوگوں کو نکالا ہے، صوابی میڈیکل کمپلیکس کے ترجمان رحم خان کے مطابق پانچ زخمیوں کو ٹی ایچ کیو ٹوپی لایا گیا تھا جن میں دو زخمیوں کو کمپلیکس منتقل کر دیا گیا تھا اور تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
منگل, دسمبر 2, 2025
رجحان ساز
- پارلیمنٹ کے پاس عدلیہ کو اپنے ماتحت رکھنے کا اختیار نہیں! حالیہ آئینی ترامیم پر اقوام متحدہ کا ردعمل
- ایران پر حملے کیلئے 20 سال تیاری کی، بارہ روزہ جنگ میں اسرائیل اور امریکہ دونوں کو شکست دی
- امریکہ سعودی عرب کو ایف 35 کا کمزور ورژن دے گا مارکو روبیو نے نیتن یاہو کو یقین دہانی کردی
- حزب اللہ کا چیف آف اسٹاف علی طباطبائی کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان خطے کی سیکورٹی کو خطرہ لاحق!
- امن منصوبہ یوکرین کیلئے آپش محدود، جنگ روکنے 28 نکاتی پلان پر 3 یورپی ملکوں کی رخنہ اندازی
- عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کی قرارداد بعد تہران قاہرہ مفاہمت کو ختم شدہ تصور کرتا ہے، عباس عراقچی
- فیصل آباد کیمیکل فیکٹری کے مالک و مینیجر سمیت 7 افراد کےخلاف دہشت گردی پھیلانےکا مقدمہ
- ایران میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا، بدانتظامی نے تہران کے شہریوں کی زندگی مشکل بنادی !

