رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ مسلم ممالک کو چاہیے کہ وہ صیہونی حکومت کی تمام امداد بند کردیں اور اسے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف مزید وحشیانہ کارروائیوں سے باز رکھیں، جمعرات کو ولی امر مسلمین کے منصب دار ہونے کی حیثیت سے حجاج کرام کیلئے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ وہ غزہ اور مغربی ایشیا میں رونما ہونے والی تباہیوں کے پیش نظر اپنی حکومتوں کو اُن کے فرائض کی یاد دہانی کرائیں، آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ مجرم اور قابض اسرائیلی حکومت نے خوفناک ظلم اور وحشیانہ کارروائیوں کے ساتھ غزہ کے سانحے کو ناقابل یقین حد تک پہنچا دیا ہے، رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ صیہونی حکومت کے جرائم میں امریکہ اُسکا کھلا ہوا اتحادی اور مددگار ہے، خطے میں امریکہ کے اتحادیوں اور دیگر مسلم ممالک پر زور دیا کہ وہ مظلوموں کے دفاع کے سلسلے میں قرآن کریم کی دعوت پر عمل کریں اور امریکہ کو اپنے جابرانہ رویہ کو ختم کرنے پر مجبور کریں، آیت اللہ خامنہ ای نے غزہ کے عوام کی معجزانہ مزاحمت کو سراہا جس نے مسئلہ فلسطین کو مسلم دنیا اور دنیا بھر کے تمام آزادی پسند لوگوں کی ترجیح بنادی ہے، رہبر نے غزہ کے مظلوم عوام کی مدد کیلئے آگے بڑھنے کے موقع سے فائدہ اٹھانے کی اہمیت پر زور دیا، آیت اللہ خامنہ ای نے عوامی مقررین اور سماجی حیثیت کے حامل افراد پر بھی زور دیا کہ وہ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے لوگوں میں بیداری پیدا کریں، اُنھوں نے کہا کہ حج دوسرے سفروں کی طرح نہیں ہے جو تجارت یا سیاحت یا دیگر مقاصد کیلئے کیے جاتے ہیں، جہاں عبادات یا نیک اعمال اتفاقاً اس سفر کا حصہ بن سکتے ہیں، حج عام زندگی سے مثالی زندگی کی طرف ہجرت کرنے کی تیاری ہے، توحیدی زندگی جس کا محورِ حق کے گرد مسلسل طواف طواف، مسلسل سعی (صفا و مروہ کی پہاڑیوں کے درمیان دوڑ)، دائمی رمی جمرات (پتھروں کو پھینکنا) دراصل شیطانی قوتوں سے مقابلے کی تیاری ہے۔
ذکر اور دعاؤں کے ساتھ، کمزور غریبوں اور مسافروں کو کھانا کھلانا اور تمام رنگوں، نسلوں، زبانوں اور مختلف جغرافیوں کے لوگوں کو برابر دیکھنا، حج کی حقیقی روح ہے، حج کے ظاہری اور باطنی پہلوؤں کو مد نظر رکھتے ہوئے حجاج محترم کو اللہ کے راستے پر چلنے کیلئے دل اور آنکھیں کھولنی ہونگی تاکہ وہ حسب استظاعت اس راہ پر چل سکیں، لیکن اہل علم، دانشور، سیاسی اختیارات رکھنے والوں اور سماجی حیثیت رکھنے والوں کو دوسروں سے بڑھ کر کام کرنا چاہیے، یہ دوسرا حج ہے جو غزہ میں مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی فوجیوں کے مظالم کے دوران ادا کیا جارہا ہے، فلسطینی بچے اب نہ صرف بموں، گولیوں اور میزائلوں سے بلکہ پیاس اور بھوک سے بھی مارے جا رہے ہیں، اس انسانی المیے کے خلاف اللہ تعالیٰ سے محبت رکھنے والوں کھڑا ہونا چاہیے، اُنھوں نے پیغام حج میں مزید کہا کہ بلاشبہ اسلامی حکومتیں اس فرض کو ادا کرنے کی اولین ذمہ دار ہیں اور عوام کو اپنی حکومتوں سے اس اقدام کا مطالبہ کرنا چاہیے، مختلف مسائل پر مسلم حکومتوں کی سیاسی رائے مختلف ہو سکتی ہے لیکن یہ انہیں غزہ کی خوفناک صورتحال کے معاملے میں اتفاق رائے اور تعاون سے نہیں روک سکتا، انہیں آج دنیا کے سب سے مظلوم لوگوں کا دفاع کرنے سے نہیں روکنا چاہیے۔
بدھ, اکتوبر 15, 2025
رجحان ساز
- ہائبرڈ نظام کا نتیجہ پنجاب میں جان لیوا پولیس مقابلوں میں تشویشناک اضافہ ہوا، انسانی حقوق کمیشن
- برادر کُشی ہرگز قبول نہیں پاکستانی مقتدرہ کو سمجھنا ہوگا افغان عوام اور طالبان الگ الگ حقیقتیں ہیں
- پاکستانی فوج میں بعض افراد افغانستان کی سکیورٹی اور ترقی سے خوش نہیں، ذبیح اللہ مجاہد کی ہرزہ سرائی
- غزہ پر جارحیت کے دوسال سائبر حملوں سے 40 فیصد اسرائیلی انٹیلی جنس نظام متاثر یا سست پڑ گئے
- اسرائیل اور پاکستان کی سفارش کے باوجود صدر ٹرمپ نوبل امن پرائز کیوں نہ مل سکا؟ 😎😎
- امریکی صدر کے 20 نکات ردی دان کی نذر ہوگئے، حماس کے 8 نکات جنگ بندی کی بنیاد ہوں گے
- ایس آئی ایف سی کو آئین کیخلاف ادارہ قرار دینے پر ایمل ولی خان نے وزیر اعظم سے معافی مانگ لی!
- اورکزئی میں دہشت گردوں سے جھڑپ، ایک لیفٹیننٹ کرنل اور میجر سمیت 11 فوجی جوان شہید