ایران کے اسلامی انقلاب کے قائد آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے یورینیم کی افزودگی روکنے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تہران بیرونی دباؤ کے سامنے جھکنے والا نہیں ہے، منگل کو قوم سے براہ راست خطاب میں آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ دہائیوں سے بین الاقوامی دباؤ ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے میں ناکام رہا ہے اور یہ ناکامی جاری رہے گی، سال ہا سال ہمارے اہلکاروں اور ہماری حکومتوں پر ایٹمی پروگرام ترک کرنے کیلئے دباؤ ڈالنے کی کوششیں کی گئی ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم نے دباؤ کے سامنے جھکنے سے انکار کیا ہے اور ہم ایسا ہی کریں گے، امریکہ اب اصرار کرتا ہے کہ ایران کو بالکل بھی افزودگی نہیں کرنی چاہیئے، اس کا مطلب ہے کہ امریکہ ہماری کامیابیوں کو مٹانا چاہتا ہے، جن کیلئے مملکت نے وسائل اور وقت لگایا اور ہمارے ٹیکنیشنز اور سائنسدانوں نے بڑی محنت کی ہے، ایران کے بہادر سپوتوں نے ایران کے ایٹمی پروگرام کو کامیاب بنانے کیلئے بیش بہا شہادتوں کا نذرانہ پیش کیا، دشمن نے مملکت کے عظیم سائنسدانوں کو قتل کیا، ایران کے ایٹمی پروگرام میں شہداء کا لہو شامل ہے، ایرانی سائنسدانوں نے قربانیاں دیں ایران نے اس پروگرام کیلئے سرمایہ کاری کی اور بڑی مشکلات برداشت کیں، ایرانی قوم اس کو قبول نہیں کرے گی کہ امریکہ کے کہنے پر ایٹمی پروگرام ختم کردیا جائے، آیت اللہ خامنہ ای نے واشنگٹن کے ساتھ دوبارہ مذاکرات کی درخواستوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں امریکہ کے ساتھ مذاکرات میں مشغول ہونیکا کوئی فائدہ نہیں ہے، موجودہ صورتحال میں امریکہ کے ساتھ مذاکرات ہمارے قومی مفادات کو آگے نہیں بڑھا سکتے، یہ کوئی فائدہ نہیں دیتے اور کسی نقصان کو بھی نہیں روکیں گے، انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے ملک کیلئے ایک غیرسودمند کوشش ہے، ایران کے سپریم رہنما نے ایران کی یورینیم کی افزودگی میں ترقی کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے افزودگی کی سطح کو 60 فیصد تک بڑھا دیا ہے یہ سطح داخلی ضرورت کو پورا کرئے گی لیکن 60 فیصد تک افزودہ یورینیم ہتھیاروں کے معیار کی سطح سے کم ہے، آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ وہ ممالک جو جوہری ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتے ہیں، جس کیلئے یورینیم کا 90 فیصد تک افزودہ ہونا ناگزیر ہے، ہمیں ایٹمی ہتھیاروں کی ضرورت نہیں اور نہ ہی ان کی ترقی کا ارادہ ہے لیکن ہم افزودگی کے عمل کو بڑھاتے رہینگے، ایران دنیا کے صرف دس ممالک میں سے ایک ہے جس کے پاس یورینیم افزودہ کرنے کی صلاحیت ہے ہمارے پروگرام کی پشت پناہی درجنوں ممتاز سائنسدانوں، سینکڑوں محققین، اور ہزاروں تربیت یافتہ عملہ شامل ہے، سائنس کو بموں یا دھمکیوں سے ختم نہیں کیا جا سکتا یہ قائم رہتی ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ایرانیوں کا اتحاد صرف جنگ کے دنوں میں تھا غلط ہے، انہوں نے کہا سیاسی معاملات میں اختلاف رائے موجود ہے جو جمہوری معاشرے کا خوشنما اسلوب ہوتا ہے، اُنھوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں بھی کئی نسلی گروہ ہیں، جن میں سے ہر ایک ایرانی ہونے پر فخر کرتا ہے اور دشمن کے مقابلے میں پوری ایرانی قوم ایک فولادی مکا ہے جو دشمن پر ضرب لگائے گا، انہوں نے مزید کہا کہ خارجی دشمن کی جانب سے ایرانی قوم کو سیاسی اور نسلی بنیادوں پر تقسیم کو استعمال کرنے کی کوششیں بے سود ثابت ہوئی ہیں، ایرانی قوم کے اتحاد نے سکیورٹی فورسز اور شہریوں میں خلل ڈالنے کی کوششوں کو ناکام بنا دیا ہے، اُنھوں نے کہا کہ ایران کے مخالفین کا مقصد صرف اعلیٰ کمانڈروں کو نشانہ بنانا نہیں بلکہ تہران اور دیگر شہروں کی سڑکوں پر افراتفری پیدا کرنا بھی ہے، جس کا ہدف اسلامی جمہوری نظام تھا، خارجی دشمن نے بغاوت، سڑکوں پر بے چینی اور تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کی لیکن یہ ابتدائی مراحل ہی میں ناکام بنا دی گئی، اُنھوں نے مزید کہا کہ دشمن کے خلاف ایرانیوں کے بڑے بڑے مظاہروں نے ساری چالیں اُلٹ دیں اور مکار دشمن کو منہ کی کھانا پڑی۔
منگل, اکتوبر 14, 2025
رجحان ساز
- ہائبرڈ نظام کا نتیجہ پنجاب میں جان لیوا پولیس مقابلوں میں تشویشناک اضافہ ہوا، انسانی حقوق کمیشن
- برادر کُشی ہرگز قبول نہیں پاکستانی مقتدرہ کو سمجھنا ہوگا افغان عوام اور طالبان الگ الگ حقیقتیں ہیں
- پاکستانی فوج میں بعض افراد افغانستان کی سکیورٹی اور ترقی سے خوش نہیں، ذبیح اللہ مجاہد کی ہرزہ سرائی
- غزہ پر جارحیت کے دوسال سائبر حملوں سے 40 فیصد اسرائیلی انٹیلی جنس نظام متاثر یا سست پڑ گئے
- اسرائیل اور پاکستان کی سفارش کے باوجود صدر ٹرمپ نوبل امن پرائز کیوں نہ مل سکا؟ 😎😎
- امریکی صدر کے 20 نکات ردی دان کی نذر ہوگئے، حماس کے 8 نکات جنگ بندی کی بنیاد ہوں گے
- ایس آئی ایف سی کو آئین کیخلاف ادارہ قرار دینے پر ایمل ولی خان نے وزیر اعظم سے معافی مانگ لی!
- اورکزئی میں دہشت گردوں سے جھڑپ، ایک لیفٹیننٹ کرنل اور میجر سمیت 11 فوجی جوان شہید