بلوچستان کے ضلع قلات میں نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے موٹروے پولیس کے اہلکاروں سے اسلحہ اور گاڑیاں چھیننے کا واقعہ پیش آیا ہے، قلات میں انتظامیہ کے ایک اہلکار نے فون پر برطانوی نشریاتی ادارےکو بتایا کہ یہ واقعہ ضلع کے علاقے منگیچر کے قریب پیش آیا، اہلکار نے بتایا کہ موٹروے پولیس کے اہلکار منگیچر کے قریب کوئٹہ کراچی ہائی وے پر معمول کے فرائض سرانجام دے رہے تھے کہ وہاں دو موٹر سائیکلوں پر سوار چھ افراد آئے اور انھوں نے ان پر اسلحہ تان لیا، اہلکار کا کہنا تھا کہ اس کے بعد مزید سات سے آٹھ مسلح افراد وہاں آئے اور موٹروے پولیس کے اہلکاروں سے دو کلاشنکوف، چار پستولیں، چار موبائل اور دو ٹوڈی کاریں چھین کر لے گئے، اہلکار کا کہنا تھا کہ اس بات کا تعین ہونا باقی ہے کہ موٹروے پولیس کے اہلکاروں سے اسلحہ چھیننے والے کون تھے، انتظامیہ کے اہلکار نے بتایا کہ اس واقعے کا مقدمہ لیویز تھانہ منگیچر میں درج کیا گیا ہے، تاحال اس واقعے کے ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے، خیال رہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں رواں سال کے دوران سکیورٹی اہلکاروں پر حملوں اور اسلحہ چھیننے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
دوسری طرف پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ دہشت گرد عناصر کو ہر قیمت پر شکست دیا جائے گا، ان خیالات کا اظہار انھوں نے بلوچستان میں امن و امان سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی شرکت کی، بلوچستان میں مسافر ٹرین پر حملے کے واقعے کے بعد اس اجلاس میں شرکت کے لئے صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری دو الگ الگ پروازوں سے کوئٹہ پہنچے، ایک سرکاری اعلامیے کے مطابق وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی، اعلامیے کے مطابق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر زرداری نے کہا کہ دہشت گرد قوم کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں، صورتحال واضح ہے ریاست نے رہنا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنی ہے، صدر زرداری کا مزید کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی ونگ کو جدید اسلحہ فراہم کریں گے، صدر زرداری نے ایسے موقع پر کوئٹہ کا سفر اختیار کیا جب ایک روز قبل پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کونسل کمیٹی کا اجلاس بلایا گیا تھامگر صدر زرداری کو اس اجلاس میں مکمل طور پرنظرانداز کردیا تھا۔
بدھ, اکتوبر 15, 2025
رجحان ساز
- ہائبرڈ نظام کا نتیجہ پنجاب میں جان لیوا پولیس مقابلوں میں تشویشناک اضافہ ہوا، انسانی حقوق کمیشن
- برادر کُشی ہرگز قبول نہیں پاکستانی مقتدرہ کو سمجھنا ہوگا افغان عوام اور طالبان الگ الگ حقیقتیں ہیں
- پاکستانی فوج میں بعض افراد افغانستان کی سکیورٹی اور ترقی سے خوش نہیں، ذبیح اللہ مجاہد کی ہرزہ سرائی
- غزہ پر جارحیت کے دوسال سائبر حملوں سے 40 فیصد اسرائیلی انٹیلی جنس نظام متاثر یا سست پڑ گئے
- اسرائیل اور پاکستان کی سفارش کے باوجود صدر ٹرمپ نوبل امن پرائز کیوں نہ مل سکا؟ 😎😎
- امریکی صدر کے 20 نکات ردی دان کی نذر ہوگئے، حماس کے 8 نکات جنگ بندی کی بنیاد ہوں گے
- ایس آئی ایف سی کو آئین کیخلاف ادارہ قرار دینے پر ایمل ولی خان نے وزیر اعظم سے معافی مانگ لی!
- اورکزئی میں دہشت گردوں سے جھڑپ، ایک لیفٹیننٹ کرنل اور میجر سمیت 11 فوجی جوان شہید