سعودی عرب کی قیادت میں خلیج تعاون کونسل(جی سی سی) کے وزرائے خارجہ اجلاس نے جنوبی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور عالمی امن سے متعلق اہم معاملات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان حالیہ جنگ بندی معاہدے کو خطے میں قیام امن کی طرف ایک اہم قدم قرار دیا ہے، جی سی سی نے پیر کو اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا کہ کونسل نے پاکستان اور ہندوستان کی دانش مندی اور ضبط کا مظاہرہ کرنے کی کوششوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ جنگ بندی کا یہ معاہدہ برصغیر میں استحکام لانے میں مددگار ثابت ہوگا، کونسل نے سعودی عرب کی ان کوششوں کی تعریف کی جن کے نتیجے میں دونوں کے درمیان کشیدگی میں کمی آئی، اعلامیے میں کہا گیا کہ خطے میں امن کیلئے دونوں ممالک کو سفارتی ذرائع، بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور اچھی ہمسائیگی کے اصولوں کو اپنانا ہوگا، کونسل نے برصغیر پاکستان اور ہندوستان میں سلامتی اور استحکام کی بحالی، تنازعات کو سفارتی ذرائع سے حل کرنے، اچھی ہمسائیگی کے اصولوں، بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل پیرا ہونے اور طاقت کے استعمال یا دھمکیوں سے گریز کرنے کی اہمیت پر زور دیا، اعلامیے میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعے کے حل اور کشمیر میں اقوام متحدہ کی ملٹری آبزرور فورس کو مضبوط بنانے میں اقوام متحدہ کے کردار پر بھی زور دیا، کونسل نے افغانستان میں امن، استحکام اور سلامتی کی بحالی کو افغان عوام کی خواہشات کے مطابق یقینی بنانے پر زور دیا، اس بات کی زور دیا گیا کہ افغانستان کی سرزمین کو کسی دہشت گرد تنظیم یا منشیات کی اسمگلنگ کیلئے استعمال نہ ہونے دیا جائے، کونسل نے افغان خواتین کے تعلیم اور روزگار کے حقوق اور اقلیتوں کے تحفظ کو بھی بنیادی انسانی اقدار کا حصہ قرار دیا۔
مزید برآں کونسل نے افغانستان کو انسانی، اقتصادی اور ترقیاتی امداد جاری رکھنے پر عالمی برادری کے کردار کی اہمیت اجاگر کیا اور اپنے رکن ممالک کی جانب سے جاری امدادی اقدامات کو سراہا، مسئلہ فلسطین کے حوالے سے کونسل نے ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا، جس کی سرحدیں 1967 کی حدود پر ہوں اور مشرقی بیت المقدس اس کا دارالحکومت ہو، اعلامیے میں اسرائیلی قبضے کے خاتمے، فلسطینی عوام کی خود مختاری، اور ان کے جائز حقوق کیلئے بین الاقوامی کوششوں کو دوگنا کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا، عرب وزارتی کونسل نے غزہ پر اسرائیلی حملوں، جبری بے دخلی، نسل کشی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری فائر بندی، انسانی امداد کی فراہمی اور اسرائیلی فوج کے انخلا کا مطالبہ کیا، فلسطینیوں کی سرزمین پر واپسی اور ان کے ناقابل تنسیخ حقوق کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے اسرائیلی جرائم کے خلاف کارروائی کی اپیل کی گئی، کونسل نے قطر، مصر اور امریکہ کی ثالثی کوششوں کو سراہا اور غزہ کی تعمیر نو کیلئے بین الاقوامی کانفرنس اور اقوام متحدہ کے تعاون سے یتیم بچوں کیلئے فنڈ کے قیام کی حمایت کی، کونسل نے بیت المقدس میں فلسطینیوں کی موجودگی کو کمزور کرنے ان کے گھروں سے جبری بے دخلی اور اسلامی مقدسات پر اسرائیلی خودمختاری مسلط کرنے کی کوششوں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا، روس اور یوکرین کے درمیان جاری تنازعے پر وزارتی کونسل نے واضح کیا کہ اس کا مؤقف اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں پر مبنی ہے، ریاستوں کی خودمختاری، سیاسی آزادی اور علاقائی سالمیت کے احترام کو لازمی قرار دیتے ہوئے کونسل نے سعودی عرب کی طرف سے اس تنازعے کے سفارتی حل کے لیے کی گئی کوششوں اور مذاکراتی میزبانی کو سراہا۔
بدھ, جون 4, 2025
رجحان ساز
- ایک لاکھ 35 ہزار پاکستانیوں نے یورپ اور امریکا میں سیاسی پناہ کی درخواستیں دی ہیں، سینیٹ کمیٹی
- غزہ میں انسانی بحران کے تناظر میں جرمنی اسرائیل سے فوجی اور تجارتی تعلقات پر نظرثانی کررہا ہے
- غزہ میں عام شہریوں پر اسرائیل کے زمینی حملے جنگی جرم ہے، اقوام متحدہ نے تل ابیب کو خبردار کردیا
- پاکستان کے دفاعی بجٹ اور تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس ریلیف دینے کا مطالبہ آئی ایم ایف نے منظور کرلیا
- ایران کے یورینیم افزودگی کے حق کو تسلیم کرکے ہی واشنگٹن جوہری معاہدے کو ممکن بنا سکتا ہے !
- پاکستان کو گلگت بلتستان میں ٹیکس لگانے کا حق نہیں متنازع خطہ ہے وفاق صرف انتظام سنبھالتا ہے
- اقوام متحدہ پاکستان اور ہندوستان درمیان تنازعات میں کردار ادا کرے، خلیج تعاون کونسل کا مطالبہ
- بجٹ 2025ء: پاکستان کی آمدنی کا نصف سے زائد قرضوں اور سود کی ادائیگی میں جائیگا، احسن اقبال