پنجاب میں مون سون بارشوں سے ہونے والے نقصانات کی پی ڈی ایم اے نے فیکٹ شیٹ جاری کردی ہے جسکے مطابق رواں سال مون سون بارشوں کے باعث ایک فوجی کرنل سمیت 143 افراد ہلاک اور 488 افراد زخمی ہوئے جبکہ 200 سے زیادہ مکانات متاثر ہوئے، پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری ہونے والی معلومات میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کے دریاؤں، بیراجز اور ڈیمز میں پانی کی بلند سطح خطرناک ہوچکی ہے، ترجمان پی ڈی ایم اے گزشتہ 24 گھنٹوں میں سرگودھا میں 69 ملی میٹر، نورپور تھل 59، منڈی بہاوالدین 50، حافظ آباد 44 اور شیخوپورہ میں 32 ملی میٹر اٹک میں 125 ملی میٹر، جہلم 120، راولپنڈی 88، منگلا 72، شیخوپورہ 70 اور نارووال میں 64 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، لاہور میں تقریباً 100 ملی میٹر، گجرانوالہ 40، فیصل آباد 43 اور میانوالی میں 42 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی، اُن کا کہنا ہے کہ مون سون بارشوں کا چوتھا سلسلہ 25 جولائی تک جاری رہے گا، تاہم آئندہ 24 گھنٹوں میں لاہور راولپنڈی سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارشوں کے امکانات ہیں، پی ڈی ایم اے کے مطابق مون سون بارشوں کے باعث پنجاب کے دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے، ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کے مطابق دریائے سندھ میں کالا باغ اور چشمہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ دریائے سندھ میں تربیلا اور تونسہ کے مقام پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحال ہے۔ تاہم دریائے چناب راوی جہلم اور ستلج میں پانی کا بہاؤ فی الحال نارمل سطح پر ہے، ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ممکنہ سیلابی خطرے کے پیشِ نظر پی ڈی ایم اے کے انتظامات مکمل ہیں۔ لاہور، سیالکوٹ، فیصل آباد اور گوجرانولہ میں مون سون بارشوں سے اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔ پی ڈی ایم اے کنٹرول روم اور ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سنٹرز 24 گھنٹے صورتحال کو مانیٹر کر رہے ہیں، ڈی جی پی ڈی ایم اے کی مزید ممکنہ بارشوں کے پیش نظر واسا و انتظامیہ کو نشیبی علاقوں سے پانی کی نکاسی یقینی بنانے کی ہدایات کی گئی ہے اسی کے ساتھ ساتھ احتیاطی کرنے سے متعلق ان کا کہنا ہے کہ حکومت پنجاب کی جانب سے دریاؤں نہروں اور برساتی نالوں میں نہانے پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے اور خلاف ورزی کی صورت میں سخت ایکشن لیا جائے گا۔ شہری خراب موسم میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ بجلی کی تاروں اور کھمبوں سے دور رہیں۔ مخدوش و بوسیدہ مکانات میں ہرگز رہائش نہ رکھیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا کی متعلقہ اضلاع کو عملہ اور مشینری ہائی الرٹ رکھنے کی ہدایت کردی گئی ہے، تیز بارش اور آندھی سے مخدوش و کچے مکانات کو نقصان پہنچا سکتی ہے، شہری موسمِ برسات میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور محفوظ مقامات پر رہیں، اُدھر ڈی ایچ اے سے منگل کی صبح برساتی نالہ میں گاڑی سمیت بہہ جانے والے کرنل (ر) قاضی اسحاق اور ان کی بیٹی کی لاش مل گی، شدید بارش کے باعث پاکستانی فوج کے ریٹائرڈ کرنل اسحاق اپنی بیٹی کے ہمراہ گھر سے نکلے کہ ان کی گاڑی نکاسی نالے کی دیوار نہ ہونے کی وجہ سے آبی ریلا کی نذر ہوگئی، جس میں دونوں باپ بیٹی گاڑی سمیت پانی میں بہہ گئے تھے، گاڑی میں موجود باپ بیٹی اس دوران ہاتھ ہلا ہلا کر مدد کیلئے پکارتے رہے مگر پانی کا زور دار ریلا انہیں بہا لے گیا جہنیں تلاش کرنے کیلئے فوری طور پر اپریشن شروع کیا گیا، پاکستانی فوج، پی ڈی ایم اے، ریسکیو 1122 اور دیگر امدادی ٹیموں نے آپریشن کا اغاز کیا تھا منگل کی صبح سے بدھ کی رات گے تک جاری رہنے والا آپریشن نتیجہ خیز ثابت نہ ہوسکا مگر جمعرات کی صبح تیسرے روز بدقسمت باپ بیٹی اور انکی گاڑی کو تلاش کرنے کا آپریشن ایک مرتبہ پھر شروع کیا گیا، سواں پل کے نیچے سے گاڑی کا دروازہ اور بونٹ ملا تو کئی مقامات پر کھدائی کی گئی تو گاڑی کو تلاش کرلیا گیا بعد ازاں ریسکیو 1122 نے کہا کہ سرچ آپریشن کے دوران کرنل(ر) قاضی اسحاق کی ڈیڈی باڈی نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے سیکٹر 4 و فیز 7 کو ملانے والے پل کے نیچے سے مل گی، 3 تین کی تلاش کے بعد ان کی بیٹی کو لاش بھی برآمد کرلی گئی۔
منگل, دسمبر 2, 2025
رجحان ساز
- پارلیمنٹ کے پاس عدلیہ کو اپنے ماتحت رکھنے کا اختیار نہیں! حالیہ آئینی ترامیم پر اقوام متحدہ کا ردعمل
- ایران پر حملے کیلئے 20 سال تیاری کی، بارہ روزہ جنگ میں اسرائیل اور امریکہ دونوں کو شکست دی
- امریکہ سعودی عرب کو ایف 35 کا کمزور ورژن دے گا مارکو روبیو نے نیتن یاہو کو یقین دہانی کردی
- حزب اللہ کا چیف آف اسٹاف علی طباطبائی کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان خطے کی سیکورٹی کو خطرہ لاحق!
- امن منصوبہ یوکرین کیلئے آپش محدود، جنگ روکنے 28 نکاتی پلان پر 3 یورپی ملکوں کی رخنہ اندازی
- عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کی قرارداد بعد تہران قاہرہ مفاہمت کو ختم شدہ تصور کرتا ہے، عباس عراقچی
- فیصل آباد کیمیکل فیکٹری کے مالک و مینیجر سمیت 7 افراد کےخلاف دہشت گردی پھیلانےکا مقدمہ
- ایران میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا، بدانتظامی نے تہران کے شہریوں کی زندگی مشکل بنادی !

