تحریر: محمد رضا سید
معرکہ حق و باطل میں اوّل تا آخر کربلا میں فوجِ حسینیؑ کی جنگ کو بلند ترین مقام حاصل ہے اور اسی لئے فوجِ حسینیؑ کی باطل کے خلاف جنگ کو بنیان المرصوص کا مصداق کہا جاتا ہے، سورہ الصف میں ارشاد باری تعالیٰ ہےاللہ ان لوگوں سے محبت کرتا ہے جو اس کی راہ میں اس طرح صف بستہ ہو کر لڑتے ہیں گویا کہ وہ ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں، امام حسینؑ علیہ السلام جب مدینہ سے چلے تو کہا مجھ جیسا یزید جیسے کی بیعت نہیں کرسکتا، ہم یہاں یزید کی نامزدگی اور بیعت لئے جانے اور اسکے نحس کردار کی بحث سے صَرفِ نطر کرتے ہوئے اس بات پر غور کرتے ہیں کہ امام حسینؑ نے اپنا بیان رہتی دنیا کیلئے مسلمہ اُصول بنادیا، اب اگر امریکی صدر ٹرمپ مثل یزید سامنے آکر پیر تہران سے ٹوٹل سرنڈر کا مطالبہ کرئے تو وہ حسینیوںؑ کے مقابلے میں ذلیل و خوار ہوگا، صدر ٹرمپ کے اس مطالبے نے یہ بات تو واضح کردی کہ وہ امام حسینؑ اور اُن کے ناصرین کی معرفت نہیں رکھتے! کیونکہ اُنھوں نے اُس شخص سے ٹوٹل سرنڈر کا مطالبہ کیا تھا، جس کے زعیم حسینؑ ہیں اورجسکی رگوں میں بھی وہی خون دوڑ رہا تھا جس نے اپنے وقت کے ایک بڑے طاغوت کے سامنے سرنڈر کرنے کے بجائے اللہ کی راہ میں شہادت کو گلے لگایا تھا لہذا آج کی دنیا کو خاندان رسالتؐ اور اُن کے ناصرین کی معرفت کرانا موجودہ حالات میں مسلمانوں کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے، آیت اللہ خامنہ ای نے جس جرات مندی اور شجاعت کیساتھ امریکہ، اسرائیل اور درپردہ جرمنی اور برطانیہ کا یک و تنہا مقابلہ کیا وہ درس حسینیؑ کا ہی عکس العمل ہے، اگر امام حسینؑ اپنے قول کے ذریعے سنہری اُصول نہ چھوڑتے تو ظالم کا ہاتھ روکنے کیلئے کمزور کے پاس کوئی اخلاقی جواز نہیں ہوتا۔
امام حسینؑ کو کوفیوں نے خطوط لکھے اور وفود بھیجے جس میں کہا جارہا تھا کہ اب ہمارا کوئی امام نہیں رہا آپؑ تشریف لائیں اور امت مسلمہ کی قیادت کریں اور اہل کوفہ آپؑ کی نصرت کریں گےمگر جب امام عالی مقام نے کوفہ کی طرف سفر اختیار کیا تو انہی کوفہ والوں نے مال و متاع یاخوف سے طاغوت کے سامنے سرنڈر کردیا اور فرزند رسولؐ کا ساتھ چھوڑ دیا، کربلا کی داستان جہاں دردناک ہے وہیں رہتی دنیا کیلئے سبق آموز بھی ہے، یاد رہےامام حسینؑ جنگ لڑنے کی تیاری کیساتھ کوفہ کی طرف روانہ نہیں ہوئے تھے، اس بات کی صداقت ثابت کرنے کیلئے دلیل یا تاریخ کا سہارا لینا ضروری نہیں ہے،بس یہ جان لیجئے کہ قافلہ حسینیؑ میں شامل افراد کے لحاظ سے اُسے جنگی لشکر قرار نہیں دیا جاسکتا،امام حسینؑ اصلاح اُمت کیلئے میں آئے تھے تاکہ مسلمان حق اور طاغوت میں فرق کرسکیں، امام حسینؑ کا کربلا میں قتل ہونا ایسا واقعہ بن گیا جس نے پوری اُمت کو جَھنجوڑ کر رکھ دیا تھا پھر جب بھی طاغوت کی طرف سے ٹوٹل سرنڈر کی آواز بلند ہوئی تو ہمیشہ حق پرستوں نے امام عالی مقام کا راستہ ہی پیشوائی کیلئے چُنا، سنہ 1447ھ کا روز عاشورہ ایسے حالات میں گزر رہا ہے جب طاغوت پوری طاقت سے مظلوم کا گلہ دبا رہا ہے، غزہ میں مظلوم فلسطینیوں کو بھوکا رکھ کر جب کھانا فراہم کیا جاتا ہے تو مائیکرو سافٹ کے اے آئی پروگرام سے ہر اُس شخص کو نشانہ بنایا جاتا ہے جو حماس سے ہمدردی رکھتا ہے۔
ہم بنیان المرصوص کی قرآنی اصطلاح کوعنوان کے طور پر اختیار تو کرتے ہیں مگر ہماری صفیں مظلوم کی حمایت میں طاغوت سے لڑنے کیلئے بنیان المرصوص کی مصداق نہیں ہیں، ہماری صفوں میں طاغوت کے آلہ کار موجود ہیں جو حق کے راستے کی بڑی رکاوٹ ہیں، بنیان المرصوص کیلئے اِن رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا ذاتی اور قوم کا اجتماعی شعور کو بلند کرنا ہوگا، ذاتی کردار کو ایمانداری اور حق طلبی کے سانچے میں ڈھالنا ہوگا تب جاکر ہم اپنے کو حسینیؑ یا بنیان المرصوص کے مصداق کہہ سکتے ہیں۔
بس یہی حقیقت ہے کہ کربلا میں امام حسینؑ کی جانب سے لڑنے والے حقیقی طور پر بنیان المرصوص کے مصداق ہیں اور جو بھی گروہ حسینیؑ کردار کے ساتھ حق کی رفاقت کرئے گا وہ بنیان المرصوص کی شبیہ بن سکتا ہے، کربلا میں امام حسینؑ کے ساتھیوں کے کردار کا جائزہ لیں تومعلوم ہوگا کہ اللہ کی راہ کے جانبازوں نے طاغوت سے نہ تو امان قبول کی اور نہ ہی راہ فرار اختیار کی روز عاشورہ ایسے لڑے جیسے یزیدی فوج کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کھڑی ہے، امام حسینؑ کی مختصر فوج میں کوئی ایک ایسا نہیں تھا جو حق کی معرفت نہیں رکھتا ہو وہ اپنی جانین قربان کرتے وقت ذرہ برابر شک و شبے کے شکار نہیں تھے کیونکہ وہ سب کے سب حسینؑ ابن علیؑ کو حق سمجھتے تھے اسی لئے بنیان المرصوص کے مصداق بن کر لڑے، شہید ہوئے اور اللہ کی رحمت میں جاگزین ہوگئے۔
بدھ, جولائی 9, 2025
رجحان ساز
- ضلع بنوں کے علاقے میریان اور ہوید میں دو الگ الگ ڈرون حملوں میں خاتون جاں بحق اور 3 زخمی
- اب کسی سے کسی بھی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے بلکہ صرف سڑکوں پر احتجاج ہوگا، عمران خان
- ایف آئی اے نے عدالت سے سابق وزیراعظم سمیت 27 یوٹیوب چینلز کو بلاک کرنیکا حکم لے لیا !
- عالمی عدالت نے طالبان رہنما ہیبت اللہ اور چیف جسٹس حقانی کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے !
- ٹرمپ نے ایران پر پابندیاں اٹھانےکا عندیہ دیدیا غزہ کے فلسطینیوں کو بیرون ملک بسانے کا انکشاف
- ایران کے خلاف اسرائیلی و امریکی جارحیت غیر قانونی تھی جس کا احتساب ہونا چاہئے، عباس عراقچی
- بحیرہ احمر میں یمنی فوج کی بڑی جنگی کارروائی برطانوی بحری جہاز پر آگ بھڑک اُٹھی، عملے کو بچالیا گیا
- اسرائیلی دھمکیوں کے باوجود حزب اللہ ہتھیار ڈالے گی اور نہ ہی پسپائی اختیار کریئگی،قیادت کا فیصلہ