یمن کی مسلح افواج نے فلسطینیوں کی حمایت میں گزشتہ رات اسرائیل کے سب سے بڑے ہوائی اڈے پر فلسطین ٹو نامی ہائپرسونک بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا، جا سے اسرائیل کی ائیرٹریفک میں بڑا خلل پڑا، ایران کے پریس ٹی وی کے مطابق یمنی افواج نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے تل ابیب کے قریب واقع بن گوریون ایئرپورٹ کو فلسطین-2 پروجیکٹائل سے نشانہ بنایا، بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کارروائی اپنا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب رہی اور 40 لاکھ سے زائد متشدد یہودی پناہ گاہوں میں جانے پر مجبور ہوئے، ہائپرسونک بیلسٹک میزائل حملے کے نتیجے میں ہوائی اڈے کی تمام سرگرمیاں معطل ہو گئیں، یہ حملہ اس فضائی ناکہ بندی کے سلسلے کا حصہ ہے جو یمنی افواج اسرائیلی حکومت پر جنگ کے خاتمے کیلئے کے مقصد سے نافذ کئے ہوئے ہیں، یمن کی انقلابی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ حملے اُس وقت تک جاری رہیں گے جب تک اسرائیل غزہ کا محاصرہ ختم کرکے وہاں شہریوں کیلئے بھیجی گئی خوراک پہنچنے میں رکاوٹ ڈالتا رہے گا، اسرائیل کی فضائی ناکہ بندی کے دوران یمنی افواج نے متعدد مواقع پر اس ہوائی اڈے کی طرف میزائل فائر کیے ہیں اور متعدد مرتبہ اسرائیل کو بن گوریون ائیرپورٹ کی سروسز بند کرنا پڑیں، جمعہ یکم اگست کو اٹلی اور ہندوستان کی قومی ایئرلائنز نے بن گوریون ایئرپورٹ کیلئے اپنی پروازوں کی معطلی کو بالترتیب 30 ستمبر اور 25 اکتوبر تک توسیع دینے کا اعلان کیا، خیال رہے یمن نے اسرائیل کی فضائی ناکہ بندی مئی میں نافذ کی تھی، جو فلسطینیوں کی حمایت میں اسرائیلی حساس اور اسٹریٹجک اہداف کے خلاف جاری آپریشنز میں ایک اہم اضافہ تھی، یہ کارروائیاں 7 اکتوبر 2023ء کو اسرائیلی نسل کشی کے آغاز کے بعد شروع ہوئی تھیں، اسرائیلی فوجی نامہ نگار ڈورون کادوش نے کہا تھا کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران یمنی افواج نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی طرف کم از کم 15 میزائل داغے ہیں، انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ اوسطاً ہر 2 دن میں ایک میزائل فائر کیا گیا۔
ڈورون کادوش کے مطابق مارچ سے اب تک یمنی افواج تقریباً 67 بیلسٹک میزائل اور 18 مسلح ڈرون اسرائیلی اہداف کی جانب فائر کر چکی ہیں، یمنی افواج کے بیان کے مطابق اسرائیل دشمن کی حرکات اور ان کے ان منصوبوں پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں، جن کا مقصد یمن کی حمایت روکنا ہے، یہ اشارہ اسرائیلی حکومت کے ان شدید حملوں کی طرف تھا جو وہ یمن کے اہم انفرااسٹرکچر پر کر رہی ہے تاکہ صنعا کو فلسطینیوں کی حمایت سے باز رکھا جا سکے تاہم یمنی افواج نے زور دیا کہ وہ انتہائی چوکس اور دشمن کے ہر اقدام کا مقابلہ کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں، جب تک کہ وہ ناکام نہ ہو جائیں، جیسے کہ پچھلے دور میں دیگر منصوبے، سازشیں اور حرکتیں ناکام ہوچکی ہیں، اسی دوران سعودی عرب نے یمن حکومت پر دباؤ بڑھانا شروع کردیا ہے کہ وہ بحیرہ احمر میں اپنی فوجی کارروائیوں کو مکمل طور ختم کردے اور اسرائیل کیلئے تجارتی سامان لے جانے والے بحری جہازوں پر حملے بند کردے
بدھ, اکتوبر 15, 2025
رجحان ساز
- ہائبرڈ نظام کا نتیجہ پنجاب میں جان لیوا پولیس مقابلوں میں تشویشناک اضافہ ہوا، انسانی حقوق کمیشن
- برادر کُشی ہرگز قبول نہیں پاکستانی مقتدرہ کو سمجھنا ہوگا افغان عوام اور طالبان الگ الگ حقیقتیں ہیں
- پاکستانی فوج میں بعض افراد افغانستان کی سکیورٹی اور ترقی سے خوش نہیں، ذبیح اللہ مجاہد کی ہرزہ سرائی
- غزہ پر جارحیت کے دوسال سائبر حملوں سے 40 فیصد اسرائیلی انٹیلی جنس نظام متاثر یا سست پڑ گئے
- اسرائیل اور پاکستان کی سفارش کے باوجود صدر ٹرمپ نوبل امن پرائز کیوں نہ مل سکا؟ 😎😎
- امریکی صدر کے 20 نکات ردی دان کی نذر ہوگئے، حماس کے 8 نکات جنگ بندی کی بنیاد ہوں گے
- ایس آئی ایف سی کو آئین کیخلاف ادارہ قرار دینے پر ایمل ولی خان نے وزیر اعظم سے معافی مانگ لی!
- اورکزئی میں دہشت گردوں سے جھڑپ، ایک لیفٹیننٹ کرنل اور میجر سمیت 11 فوجی جوان شہید