عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے آئندہ مالی سال پاکستان کے تجارتی خسارے میں اضافےکی پیش گوئی کی ہے، آئی ایم ایف نے نئے مالی سال میں پاکستان کی برآمدات اور درآمدات میں اضافےکا تخمینہ لگایا ہے، عالمی مالیاتی ادارے نے بتایا کہ نئے مالی سال کے دوران پاکستان کے تجارتی خسارے میں 4 ارب 16کروڑ 50 لاکھ ڈالرز اضافےکا امکان ہے، جس کے بعد یہ بڑھ کر27 ارب 92 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز تک پہنچ سکتا ہے، آئی ایم ایف کے ماہرین نے مزید بتایا کہ آئندہ مالی سال پاکستان کی درآمدات میں 5 ارب 51 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز جبکہ برآمدات میں ایک ارب 35 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز اضافےکا امکان ہے، آئی ایم ایف نے نئے مالی سال درآمدات کا حجم 60 ارب 48 کروڑ ڈالرز رہنے کی پیش گوئی کی ہے، جبکہ پاکستان کی برآمدات 32 ارب 56 کروڑ ڈالرز رہنے کا تخمینہ لگایا ہے، عالمی مالیاتی ادارے نے بتایا کہ رواں مالی سال پاکستان کا تجارتی خسارہ 23 ارب 76 کروڑ ڈالرز رہنے کا امکان ہے، آئی ایم ایف مزید کہنا تھا کہ رواں برس پاکستان کی درآمدات 54 ارب 96 کروڑ ڈالرز جبکہ برآمدات 31 ارب 20 کروڑ ڈالرز پر پہنچ سکتی ہیں۔
پاکستان نے رواں مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ (جولائی تا اپریل) تک قرضوں اور گرانٹس کی مد میں صرف 11 ارب 30 کروڑ ڈالر وصول کیے ہیں، جو 17 ارب 40 کروڑ کے سالانہ ہدف سے بہت دور ہے، وزارت اقتصادی امور کی جانب سے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ 23 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے غیر ملکی قرضے ملے جو مارچ میں 20 کروڑ 40 لاکھ ڈالر اور فروری میں 31 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھے، اس میں کہا گیا ہے کہ قرض لینے کے محدود مواقع ہونے کے باوجود حکومت مالی سال 24 کے پہلے 10 مہینوں میں غیر ملکی اقتصادی امداد (ایف ای اے) میں تقریباً 7 ارب 14 کروڑ 20 لاکھ ڈالر حاصل کرسکتی ہے، جو سالانہ بجٹ ہدف کا تقریباً 41 فیصد ہے، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی حمایت کے باوجود عالمی مالیاتی منڈیوں میں خراب کریڈٹ ریٹنگ اور منفی حالات اس کی بنیادی وجوہات میں شامل ہے۔