ایران نے اسرائیلی مصنوعات اور کمپنیوں کے بائیکاٹ کو غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف تل ابیب کے جنگی جرائم کو ختم کرانے کے لئے سب سے آسان موثر طریقہ کار قرار دیا ہے، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ہفتے کو سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر لکھا کہ غزہ کی پٹی کے محصور باشندوں کے خلاف صیہونی حکومت کے مسلسل ہمہ جہت اور جان لیوا چھاپے اور وہاں کی خواتین اور بچوں کا دردناک قتل عام 245 دنوں سے جاری ہے، اسرائیلی جارحیت انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی، کیمپوں، اسکولوں، مساجد، اسپتالوں، یونیورسٹیوں، گرجا گھروں پر حملے، قیدیوں کا قتل، صحافیوں کا ٹارگٹ کلنگ، بھوک اور قحط کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا، غزہ میں 10 لاکھ سے زائد لوگوں کو جبری نقل مکانی کرنا، اور بین الاقوامی اداروں کے عملے کو قتل کرنا جو انسانی ہمدردی کے کاموں میں مصروف ہیں، ان جنگی جرائم کا حصہ ہیں جن کا ارتکاب صیہونی حکومت نے کیا ہے، ناصر کنعانی نے کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف قابض اسرائیلی حکومت کے جنگی جرائم کو روکنے کے لئے حکومتوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی عدم فعالیت کے تباظر میں مظلوم فلسطینی قوم کی حمایت کے لئے اقوام اور غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے۔
جمعہ, جون 20, 2025
رجحان ساز
- ایران اسرائیل درمیان جنگ کے خاتمے کیلئے یورپی یونین اور امریکہ کی جانب سے کوششوں کا آغاز
- آرمی چیف کو دیا لنچ صدر ٹرمپ کا خرچہ ضائع ہوا پاکستان کسی امریکی منصوبے کا حصّہ بننے نہیں بنے گا
- امریکی فوجی مہم انہیں ناقابل تلافی نقصان پہنچائے گی اسرائیل کو غلطی کی سزا ملے گی، امام خامنہ ای
- اسرائیلی حملوں بعد ایرانی ایٹمی تنصیبات معمول کی سرگرمیوں میں مصروف ہیں عملہ ثابت قدم ہے
- مشرق وسطیٰ کا بحران فرانس کے صدر میکرون نے دوبارہ سفارتکاری کی طرف واپسی کا مطالبہ کردیا
- امام خامنہ ای کو قتل کرنیکی ٹرمپ کی دھمکی مشرق وسطی میں امریکہ کیلئے مشکلات میں اضافہ کرئیگی
- امریکہ اگر اسرائیل کو حملوں سے روکنے میں ناکام رہا تو تہران مزید دردناک جواب دیگا، ایرانی صدر
- ٹرمپ سفارتکاری میں سنجیدہ ہیں تو جارحیت روکیں، ایران کے سرکاری ٹی وی پر حملہ جنگی جرم ہے