اسرائیل کے برطرف وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے منگل کو کہا کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی برطرفی کے بعد ملک کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے کام کرنا ان کی زندگی کا مشن رہے گا، مسٹر گیلنٹ نے ایکس پر مسٹر نیتن یاہو کی برطرفی کے اعلان کے چند منٹ بعد کہا کہ اسرائیل کی ریاست کی سلامتی میری زندگی کا مشن تھا اور رہے گا، اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ جنگ میں ایک سال سے زائد عرصے گزرنے کے بعد اسرائیلی وزیر جنگ یوو گیلنٹ کو برطرف کردیا ہے، نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ میرے اور گیلنٹ کے درمیان جنگی مہم کے انتظام میں اختلافات پیدا ہوگئے تھے، جس کے بعد میں نے منگل کو رات گئے وزیر دفاع کو اُن کے اہم عہدے سے برطرف کردیا ہے، یووگیلنٹ کو اسرائیلی کابینہ سے خارج کرنے کے بعد غاصب حکومت کے وزیراعظم نیتن یاہو نے وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز سے کہا ہے کہ وہ دفاعی قلمدان سنبھالیں، اسرائیلی وزیراعظم کے اس اقدام کے بعد اسرائیل کی جنگی حکمت عملی پر مسٹر نیتن یاہو کی حکومت اور دفاعی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان اختلافات مزید واضح ہوگئے ہیں، وزارت دفاع اور فوجی حکام کے بارے میں بڑے پیمانے پر خیال کیا جاتا ہے کہ وہ غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کا معاہدہ چاہتے ہیں، جب کہ مسٹر نیتن یاہو اور ان کی اتحادی حکومت کے انتہائی دائیں بازو کے ارکان نے تنازعہ جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے گیلنٹ کو وزیر دفاع کے عہدے سے برطرف کرنے کے بعد منگل کو وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا کہ یوو گیلنٹ اسرائیل کی سلامتی سے متعلق تمام معاملات میں امریکہ کے لئے ایک اہم شراکت دار رہا ہے، ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ "قریبی شراکت داروں کے طور پر، ہم اسرائیل کے اگلے وزیر دفاع کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے، اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن نے منگل کے روز وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی یوو گیلنٹ کو برطرف کرنے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کے تحت ملک کی جاری جنگوں میں مکمل فتح ممکن نہیں ہے، مسٹر بین گویر نے ٹیلی گرام پر کہا گیلنٹ کو برطرف کرنے کے فیصلے پر وزیر اعظم کو مبارکباد دینی چاہئے گیلنٹ کے ساتھ مطلق فتح حاصل نہیں کی جا سکتی ہے اور وزیر اعظم نے انہیں ان کے عہدے سے ہٹانے کے لئے اچھا کیا۔