ایران نے اسرائیل کو متنبہ کیا ہے کہ اسرائیلی سرزمین پر اس کے غیر معمولی حملے کا جواب دینے کی کوشش کی گئی تو وہ بڑے پیمانے پر جواب دیا جائے گا جو اسرائیل کی سلامتی کو چیلنج کردے گا، ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ اگر اسرائیل جوابی کارروائی کرتا ہے تو ایران کا ردعمل رات بھر کی بمباری سے کہیں بڑا ہوگا، ایران نے واشنگٹن کو بھی خبردار کیا کہ اسرائیلی جوابی کارروائی کی حمایت امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے کا باعث بنے گی، جس کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل پر ایران کے میزائل اور ڈرون حملے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کے ساتھ فون پر بات چیت میں کہا کہ امریکہ ایران کے خلاف کسی اسرائیلی جوابی حملے میں حصہ دار نہیں بننے گا، قبل ازیں ایران کے اقوام متحدہ کے مشن نے کہا ہے کہ ایران نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا حق استعمال کیا ہے اور اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے ایک اور غلطی کی تو اس کے سخت نتائج ہوں گے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ جو بائیڈن نے اسرائیل پر ایران کے میزائل اور ڈرون حملے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو سے فون پر بات چیت میں کہا کہ امریکہ ایران کے خلاف کسی اسرائیلی جوابی حملے میں حصہ دار نہیں بننے گا تاہم اُنھوں نے اس بات کی وضاحت نہیں کی ہے کہ اسرائیل کیساتھ پہلے سے جاری انٹیلی جنس اور فوجی تعاون جاری رہے گا یا یہ بھی اسرائیل جوابی حملے میں استعمال نہیں کرسکے گا جبکہ ایک اعلیٰ اسرائیلی اہلکار نے نیو یارک ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے کوئی بھی ردعمل اسرائیل کے اتحادیوں سے مشاورت کے بعد دیا جائے گا، واضح رہے کہ ایران نے سنیچر کی رات اسرائیل پر کم و بیش 160 سے زیادہ ڈرونز، کروز اور بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا ہے،اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان تصدیق کی ہے کہ ایرانی میزائلوں نے ناواٹیم ایئربیس کو نشانہ بنایا گیا۔