رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی الامام سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ شام کے دارالحکومت میں ایرانی سفارت خانے پر حملہ کرنے کا منہ توڑ جواب جمعہ سے شروع ہونے والے ہفتے کے اوائل میں اسرائیل کو مل جائے گا، بدھ کے روز ایران کے اعلیٰ سطحی عہدیداروں کے ہنگامی اجلاس سے خطاب ہوئے کہا کہ دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر حملہ اسرائیل کو غزہ میں شکست سے نہیں بچا سکتا ہے، جہاں وہ فلسطینیوں کے خلاف تقریباً چھ ماہ سے نہتے فلسطینی شہریوں سے جارحیت میں مصروف ہے، صیہونی حکومت کا سفارتخانے پر بزدلانہ حملہ انہیں شکست سے نہیں بچاسکے گا، آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ غزہ میں صیہونی حکومت کی شکست کا سلسلہ جاری رہے گا اور یہ حکومت زوال اور انہدام کے قریب پہنچ جائے گی، انہوں نے کہا کہ اس سال یوم القدس کیلئے منصوبہ بند مظاہرے کئے جائیں جو کہ 5 اپریل کو رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو منائے جائیگا، صرف مسلم ممالک نہیں غیر مسلم ملکوں میں بھی فلسطین کے حامیوں کو متحرک کریں گے جو غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے مزید کہا کہ اس سال کا یوم القدس غاصب اسرائیلی حکومت کے خلاف ایک بین الاقوامی بغاوت ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای نے غزہ میں اسرائیلی فوج کے جنگی کو تاریخ کا سیاہ ترین باب قرار دیا، انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت اور اس کی فوج امریکہ کی عسکری، مالی اور سیاسی حمایت کے باوجود ایک بھی اپنا ہدف حاصل نہیں کرسکی، آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ہمارے نوجوان ایک ایسا دن دیکھیں گے جب القدس پر مسلمانوں کا کنٹرول ہوگا اور وہ اس میں نماز ادا کریں اور عالم اسلام غاصب اسرائیل کی نابودی کا جشن منائے گا، واضح رہے اکتوبر 7 کے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد اسرائیل اپنے جدید ترین ہتھیاروں کو استعمال کرنے کے باوجود غزہ میں زیرزمین سرنگوں اور حماس کے عسکری ہیڈکوارٹر کا پتہ نہیں لگا سکی جبکہ اسرائیلی فوج اپنے 600 فوجیوں کو موت کا نوالہ بناچکی ہے، معاشی نقصان کے علاوہ فوجی نقصان 400 بلین امریکی ڈالت تک پہنچ چکا ہے۔